دنیا

صیہونیوں کا اعتراف، تنہائی کا شکار ہو رہا ہے اسرائیل

شیعہ نیوز: ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے بعد جس نے صیہونیوں کو سخت تشویش میں مبتلا کر دیا اور وہ خطے کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے منصوبے کی توسیع سے ایک اور قدم پیچھے ہٹ گئے۔

اس بار ریاض کی دمشق حکومت کے ساتھ تعلقات اور ایک دہائی کے بعد تعلقات بحال کرنے کی کوشش، غاصب صیہونی حکومت کے لیے ایک اور جھٹکا تھا۔

اسرائیلی حکام خطے میں ہونے والی نئی پیشرفت کو "عرب بہار” منصوبے کی ناکامی کے طور پر دیکھتے ہیں جسے امریکہ نے گزشتہ دہائی میں تیار کیا تھا اور جس کا پہلا ہدف شامی حکومت کا تختہ الٹنا تھا، پھر مزاحمت کے محور کو ختم کرنا تھا، اور آخر کار خطے میں صیہونی حکومت کی موجودگی کو مستحکم کرنا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ چونکہ عرب ممالک نے اس وقت شام کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے امریکہ کے ساتھ تعاون کیا تھا لیکن اب وہ اپنے گزشتہ موقف سے پسپائی اختیار کر چکے ہیں اور وہ شام کے ساتھ تعلقات بحال کرنے اور سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسی تناظر میں سعودی حکومت نے حال ہی میں شام کے صدر بشار اسد کو مئی میں ریاض میں منعقد ہونے والے عرب ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی ہے۔

بہت سے تجزیہ نگار اس قدم کو شام کی عرب لیگ میں واپسی اور خطے اور عرب ممالک کے درمیان شام کی پوزیشن کی بحالی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

دوسری جانب شام کی تعمیر نو کے لیے اربوں ڈالر کی امداد کا عرب معاہدہ ہے جس کی قیادت اردن کر رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button