
ایران کی مشرقی سرحدوں پر دفاعی دیوار کی تعمیر؛ سیکیورٹی مضبوط بنانے کا فیصلہ
شیعہ نیوز: ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل باقری نے کہا ہے کہ ایران اپنی مشرقی سرحدوں پر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے دیواریں تعمیر کررہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل حسین باقری نے کہا ہے کہ ایران اپنی مشرقی سرحدوں پر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے دیواریں تعمیر کررہا ہے۔
جنرل باقری نے یہ بات سیستان و بلوچستان کے دورے کے دوران کہی، جہاں وہ سرحدی علاقوں میں تعینات مسلح افواج کے دستوں کا معائنہ کرنے اور سرحدی قلعہ بندی کے منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے پہنچے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کی 60 ملین ڈالر کی امداد روک دی
انہوں نے کہا کہ سیستان و بلوچستان میں آرمی، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور پولیس کے کئی اہم یونٹس تعینات ہیں، اور یہ علاقہ ایرانی مسلح افواج کے سربراہ کے لیے اولین ترجیح رکھتا ہے۔
اس سے قبل ایرانی فوج کی بری افواج کے شمال مشرقی علاقائی ہیڈکوارٹر کے ڈپٹی کمانڈر جنرل صادق نوری نے بتایا تھا کہ ایران اور افغانستان کے درمیان سرحدی دیوار کی تعمیر کا عمل خراسان صوبے میں 81 کلومیٹر تک مکمل ہوچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ پری فیبریکیٹڈ کنکریٹ دیواروں پر مشتمل ہے۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں 120 کلومیٹر طویل دیوار مکمل کی جاچکی ہے۔
جنرل نوری کے مطابق اب تک 22 کلومیٹر سے زائد کنکریٹ دیواریں نصب ہوچکی ہیں اور 16 کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے گئے ہیں تاکہ تعمیراتی عمل میں تیزی لائی جاسکے۔ اس سرحدی دیوار کا مجموعی منصوبہ 953 کلومیٹر طویل ہے جس میں سے 300 کلومیٹر سے زائد حصے پر پہلے مرحلے میں کام جاری ہے۔
جنرل نوری نے مزید کہا کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کے دوران افغان مہاجرین کی غیرقانونی سرحدی آمد و رفت میں نمایاں کمی آئی ہے، جو دیوار کے موثر ہونے کا ثبوت ہے۔