پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

مقدس ناموں کی آڑ میں قانون سازی سے فرقہ واریت بڑھے گی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے قومی اسمبلی سے عجلت میں منظور ہونیوالے متنازع فوجداری بل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ مقدس ناموں کی آڑ میں قانون سازی سے فرقہ واریت بڑھے گی۔ ملکی سلامتی اور اتحاد امت کیخلاف پاس ہونیوالے کسی بل کو قبول نہیں کریں گے۔ ہم نے پہلے بھی دہشتگردی کا مقابلہ کیا ہے، آئندہ بھی دریغ نہیں کریں گے۔ ایک عرصے سے مقدس ناموں سے متنازع قانون سازی کے ذریعے مکتب اہلبیتؑ کو دبانے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں، مگر سب سازشیوں کو منہ کی کھانا پڑیں اور وہ اپنی حسرتیں لے کر دنیا سے رخصت ہوئے۔

یہ خبر بھی پڑھیں کراچی، شیعہ تنظیموں نے متنازعہ فوجداری ترمیمی بل کو مسترد کردیا

انہوں نے کہا کہ ہمارا سوال سپیکر قومی اسمبلی اور وزیر اعظم سے ہے کہ کیا پارلیمنٹ فرقہ واریت اور دہشتگردی کو تحفظ دینے کا پلیٹ فارم بن چکا ہے؟ میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ پاکستان کو مخصوص مسلکی ریاست نہیں بننے دیں گے۔ متنازع قانون سازی آئین کیخلاف ہے۔ ہم ہر سطح پر احتجاج کریں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس بل کو واپس لیا جائے۔ یہ متنازع قانون سازی ملکی سلامتی کیخلاف شرارت ہے تاکہ پاکستان کو دہشتگردی اور فرقہ واریت کی دلدل میں دھکیلا جا سکے۔ اگر متنازع قانون بن گیا تو ملک کو فرقہ واریت اور دہشتگردی سے نہیں بچایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم پر اتحاد بین المسلمین کے فروغ اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے علامہ سید ساجد علی نقوی کی قیادت میں کام شیعہ علماء کونسل نے کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مولانا عبدالاکبر چترالی شر پسندوں کے ہاتھوں استعمال ہوئے ہیں۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے فوج پولیس عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور شیعہ قیادت نے بڑے صبر اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور شیعہ کو کسی بھی انتہائی اقدام سے باز رکھا اور صبر کی تلقین کی، مگر ہم اپنے حقوق اور عقائد پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مکتب تشیع کو اعتماد میں لیے بغیر پیش کرنے کی تکفیری کالعدم دہشتگرد گروہ کی چوری پکڑی جا چکی ہے، یہ بل ملک کی بنیادیں ہلا دینے کے مترادف ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button