اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

داعش کی بلوچستان میں پنجے گاڑنے کی کوشش

شیعہ نیوز: عالمی دہشتگرد تنظیم داعش نے شروع میں عراق اور شام میں اپنی سفاکیت اور بربریت کے ذریعے مظالم کی ناقابل فراموش تاریخ رقم کی، تاہم مقاومتی قوتوں کی جانب سے شکست کے بعد اس تنظیم نے اپنے آقاوں اور خالقوں کی منشاء کے عین مطابق طالبان کی حکومت آنے کے بعد افغانستان پر اپنی منحسوس پرچھائی ڈالی، افغان سرزمین پر داعش کی سرگرمیاں امریکہ کی وہاں موجودگی کے دوران ہی شروع ہوچکی تھیں، تاہم امارات اسلامیہ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے وہاں اس دہشتگرد تنظیم کا اثر و رسوخ اور فعالیت بڑھتی گئی۔ داعش کی افغانستان میں موجود تنظیم کو داعش خراسان کا نام دیا گیا، جس کے اہداف میں افغانستان سمیت، پاکستان، ایران اور پھر چین کو غیر مستحکم کرنا تھا۔ دولت اسلامیہ کے دہشتگردوں نے پہلے افغان سرزمین پر اپنی مزموم سرگرمیوں کا آغاز کرتے ہوئے نہتے شہریوں بالخصوص ہزارہ شیعہ برادری کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا اور سینکڑوں شہریوں کو شہید کیا۔

اسی دوران پاکستان میں کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد گروہوں کی کمر توڑے جانے کے بعد متعدد تخریب کاری کے واقعات میں داعش کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا، اس حوالے سے کچھ گرفتاریاں بھی ہوئیں اور داعش کو پاکستان کے حوالے سے بھی سنگین خطرہ سمجھا جانے لگا۔ داعش کیلئے پاکستان میں اپنے پنجے گاڑنے کیلئے آسان پناہ گاہیں خیبر پختونخوا کے قبائلی اور بلوچستان کے افغان سرحد سے متصل علاقے سمجھے جاتے تھے۔ پاکستان میں دہشتگردی کے بعض واقعات میں ملوث ہونے کی ذمہ داری داعش نے باقاعدہ قبول بھی کی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی مسلسل موجودگی اور آپریشنز کے باعث وہاں اس دہشتگرد تنظیم کو پنپنے کا مکمل موقع نہیں مل سکا، تاہم کچھ عرصہ کے دوران بلوچستان کے بعض علاقوں میں داعش خراسان نے خود کو منظم کرنے کی کوشش کی ہے۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی نے بتایا کہ مستونگ، کابو، سپلنجی ہرنائی اور صوبہ کے دیگر علاقوں میں داعش کے کارندوں نے اپنی پناہ گاہیں قائم کرنے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی فورسز نے ان علاقوں میں آپریشن کے ذریعے داعش کے کئی اہم کمانڈروں اور دہشتگردوں کو حراست میں لے لیا اور کچھ ہلاک ہوگئے۔ فورسز کی کارروائیوں کے دوران داعش خراسان کے نو مطلوب ملزمان کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے اور سات کمانڈرز کی گرفتاری ہوئی ہے، ان کی شناخت کے بارے میں ظاہر نہیں کیا گیا۔ مذکورہ صحافی کے مطابق پاکستانی سکیورٹی فورسز نے داعش خراسان شاخ کو اپنا آپریشنل ونگ افغانستان سے صوبہ بلوچستان منتقل کرنے سے عملی طور پر روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار شدگان نے انکشاف کیا کہ داعش ننگرہار، کنڑ، پاکتیکا اور افغانستان کے چند دیگر بدامن علاقوں میں بدلتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے بلوچستان منتقل ہوکر ایک چھاؤنی تشکیل دینے کی کوشش میں تھی۔

ذرائع نے کہا ہے کہ حالیہ آپریشنز کے نتیجے میں اس خطے میں داعش خراسان کے تنظیمی ڈھانچے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ انسداد دہشتگردی کے ایک عہدیدار سید اسد رضا کے مطابق داعش خراسان ایک طویل عرصہ سے پاکستان میں قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے، مقامی سہولت کار، جو کبھی تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور لشکرِ جھنگوی (ایل ای جے) سمیت دیگر کالعدم عسکریت پسند گروہوں کا جزُو تھے، ملک میں ماضی کے آپریشنز میں مارے جا چکے ہیں۔ داعش پاکستان میں دہشتگردی کو ہوا دینے کی کوشش کرتی رہی ہے اور اس گروہ کا بنیادی مقصد فرقہ وارانہ فسادات کے ذریعے عدم استحکام کی فضا پیدا کرنا ہے۔ سید اسد رضا کے مطابق انسداد دہشتگردی کی حالیہ کوششوں نے کوئٹہ، تفتان کے راستے سے ایران سے زیارات سے واپس لوٹنے والے شیعہ زائرین پر حملوں کے کئی منصوبوں کو ناکام بنایا ہے، داعش بلوچستان کی قبائلی پٹی میں اپنا رسوخ قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
سید شاہریز علی کی رپورٹ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button