پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

موت سے وہ شخص گھبراتا ہے جس کے نامہ اعمال میں کچھ نہ ہو، علامہ حافظ ریاض نجفی

شیعہ نیوز:وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے زوردیا ہے کہ قرآن مجید سے زندگی کیلئے رہنمائی حاصل کریں۔ موت سے وہ شخص گھبراتا ہے جس کے نامہ اعمال میں کچھ نہ ہو۔ امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں جس کو اپنی اخروی زندگی میں کامیابی کا یقین ہے، وہ موت سے نہیں گھبراتا۔ نماز، روزہ، حج، تلاوت قرآن، زکوٰة خمس وغیرہ اگر انسان کی زندگی میں فائدہ نہیں پہنچاتے تو یہ اعمال فقط دکھاوا ہیں۔ انہوں نے جبری گمشدگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں پاکستان میں لوگوں کو جبری طور پر گم شدہ کر دیا گیا اور اب کسی کو پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔ مسجد بیت الحزن کے پیش نماز مولانا ناصرعباس جوئیہ کو اٹھا لیا گیا، یہ ظالمانہ روش ختم ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا حکمرانوں کو اپنا انجام بھی یاد رکھنا چاہے، مسنگ پرسنز کے معاملے پر جب ان لوگوں کے پاس اقتدار نہیں ہوتا تو پھر بات کرتے ہیں لیکن جونہی اقتدار مل جاتا ہے تو پھر کچھ بھول کر اس ظلم میں خود شامل ہو جاتے ہیں۔

جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو کچھ بھی ہے، ہر انسان کو اسے چھوڑنا ہے، کوئی کسی بنگلے کا مالک ہو یا جھونپڑی میں رہتا ہو، ہر کسی کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے، موت ایسی حقیقت ہے جس سے کوئی بچ نہیں سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ انسان کو چاہئے پہلے دوسروں کیلئے اور پھر اپنے لیے دعا کرے، تو اللہ آپ کی مشکلات میں مددگار ہوگا۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ جہنمیوں سے پوچھا جائے گا کہ آپ جہنم میں کیسے آئے تو وہ کہیں گے کہ ہم نماز نہیں پڑھتے تھے۔ جتنا ہمارا وجود دوسرے انسانوں کیلئے فائدہ مند ہوگا، اتنا ہی یہ بابرکت ہوگا۔ انہوں نے کہا جب تمہارے پاس کوئی مانگنے والا آئے تو اس کی جگہ خود کو رکھ کر تصور کریں، جیسے اپنے لیے چاہو ویسا ہی دوسروں کیلئے بھی، جو کسی پر رحم نہیں کرتا اللہ اس پر رحم نہیں کرتا۔ ان کا کہنا تھا کہ انسان کے اعمال اور ان کے آثارکو بھی لکھا جاتا ہے۔ اگر اعمال اچھے ہوں گے تو اس کے آثار بھی اچھے ہوں گے، اور اگر اعمال برے ہوں گے تو ان کے اثرات بھی برے ہی ہوں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button