اسرائیل پر حملہ نہ کرو، امریکی صدر جو بائیڈن کی ایران سے درخواست
شیعہ نیوز: امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بار پھر واضح مداخلت اور اسرائیلی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران سے درخواست کی ہے کہ وہ شام کے دارالحکومت دمشق میں اپنے قونصل خانے پر اسرائيل کے حملے کا جواب نہ دے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بار پھر واضح مداخلت اور اسرائیلی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران سے درخواست کی ہے کہ وہ شام کے دارالحکومت دمشق میں اپنے قونصل خانے پر اسرائيل کے حملے کا جواب نہ دے۔
یہ بھی پڑھیں : چین ایشیا پیسیفک میں امریکی میزائلوں کی تنصیب کی سختی سے مخالفت کرے گا،وو کیان
رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر اسرائیلی حکومت کے حملے پر تہران کے ردعمل کے بارے میں جانبدارانہ اور مداخلت پسندانہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اسرائیل کی سلامتی کا پابند ہے اور اس کی ہر ممکن مدد کرے گا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اس بارے میں ایران کے لیے ان کا پیغام کیا ہے تو مسٹر بائيڈن نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی جارحیت کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر کہا کہ ہم ایران سے کہتے ہیں کہ وہ اسرائيل پر حملہ نہ کرے۔
امریکی صدر نے ساتھ یہ بھی کہا کہ’’میں خفیہ معلومات کو ظاہر نہیں کرنا چاہتا، لیکن مجھے توقع یہ ہے کہ یہ (اسرائیل کے حملے پر ایران کا ردعمل) جلد سامنے آئے گا‘‘
امریکی صدر نے اسرائيل کی بے دریغ حمایت جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہ جس کے نتیجے میں غزہ کی جنگ کا دائرہ خطے میں پھیلتا چلا جارہا ہے، ایران کی دفاعی طاقت سے خوفزدہ صیہونی حکومت کی دلجوئی کے لیے دعوی کیا کہ ایران کا حملہ ناکام رہے گا۔
امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صیہونی حکومت ایران کی ڈیٹرنس پاور سے بہت خوفزدہ ہے اور امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان”میتھیو ملر” کے مطابق وزیر خارجہ انتھونی بلنکن مسلسل سفارت کاری میں مصروف ہیں۔
میتھیو ملر کے مطابق امریکہ وزیر خارجہ نے ترکی، چین اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں اور یہ کہ وہ ایران سے کہیں کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہ کرے۔