اسرائیل کے جھوٹے دعوے خطرناک ہیں، عالمی ادارہ صحت
شیعہ نیوز: عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) کے سربراہ ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے اس عالم تنظیم پر اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم کے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے جن میں دعوی کیا گیا تھا کہ غزہ جنگ کے دوران ڈبلیو ایچ او نے حماس کے ساتھ ملی بھگت کر رکھی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے سوشل نیٹ ورک "ایکس” پر اپنے پیغام میں لکھا: "اس طرح کے جھوٹے دعوے نقصان دہ ہیں اور ہمارے ان ملازمین کیلئے مزید خطرات پیدا کر سکتے ہیں جنہوں نے پہلے سے ہی اپنی زندگی جنگ زدہ افراد کی خدمت کیلئے خطرے میں ڈال رکھی ہے۔” ٹیڈروز ایڈہانوم نے مزید کہا: "یہ تنظیم اقوام متحدہ سے منسلک ایک ادارے کے طور پر غیر جانبدار ہے اور سب کی صحت اور بہبود کے لیے کام کرتی ہے۔” ان کا یہ بیان حال ہی میں جنیوا میں بین الاقوامی اداروں کیلئے صیہونی رژیم کے نمائندے "ایلن شاہار” کے بیان کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔
یاد رہے جمعرات 25 جنوری کے روز ایلن شاہار نے عالمی ادارہ صحت کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں دعوی کیا تھا کہ فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے جان بوجھ کر غزہ کی پٹی کے تمام شہری علاقوں کو فوجی علاقوں میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت نے اس معاملے کو نظر انداز کر دیا ہے اور عالمی ادارہ صحت کے اس اقدام کو نااہلی نہیں کہا جا سکتا بلکہ اس کا نام ملی بھگت ہے۔ جمعرات کی میٹنگ میں جب ٹیڈروز ایڈہانوم نے غزہ کی صورتحال بیان کی تو ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت نے آج دوپہر (ہفتہ 27 جنوری) کے وقت اعلان کیا ہے کہ صیہونی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی شہداء کی تعداد 26 ہزار 257 جبکہ زخمیوں کی تعداد 64 ہزار 797 تک جا پہنچی ہے۔ بیانئے میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غاصب صیہونی فوج نے غزہ میں 18 مقامات پر قتل عام کئے ہیں جس کے نتیجے میں 174 افراد شہید اور 310 زخمی ہو گئے ہیں۔
دوسری طرف قطر کے نیوز چینل "الجزیرہ” نے غزہ میں اپنے رپورٹر کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ صیہونی فورسز نے غزہ میں ایک فلسطینی مواصلاتی کمپنی کے ملازمین کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ انٹرنیٹ نیٹ ورکس کو ٹھیک کرنے کا ارادہ رکھتے تھے اور انہوں نے اس کام کیلئے پہلے سے صیہونی فوج کو اطلاع بھی دے رکھی تھی۔ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد غاصب صیہونی فوج کے جارحانہ اقدامات کے نتیجے میں اب تک تقریباً دس بار انٹرنیٹ مکمل طور پر منقطع ہو چکا ہے۔