شیعہ علماء اور جوانوں کی جبری گمشدیاں آئین اور قانون کی پامالی ہیں
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء اور رکن شوریٰ عالی علامہ محمد اقبال بہشتی نے شیعہ علماء اور جوانوں کی جبری گمشدگی کی حالیہ لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بےگناہ شہریوں کو ریاستی ادارے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کر کے اہلخانہ کے سامنے زبردستی اغواء کر کے لے جاتے ہیں اور پھر کئ کئ سالوں تک ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کی جبری گمشدگی آئین و قانون کی نفی اور انسانی حقوق سے متصادم ہے۔ یہ مشق ریاستی اداروں کی ساکھ کے حوالے سے منفی تاثر پیدا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہے یا اس کا کوئی عمل ملکی قوانین سے انحراف کے زمرے میں آتا ہے تو اسے قانون کے مطابق عدالتوں میں پیش کیا جانا چاہیئے تاکہ شواہد کے مطابق سخت سے سخت سزا مل سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو جبری طور پر لاپتہ کرنا آئین و قانون سے ماورا اور قابل مذمت فعل ہے۔ انہوں نے لاپتہ شیعہ عزاداروں کی جلد سے جلد بازیابی کا مطالبہ بھی کیا۔