جبری گمشدگی انسانی حقوق پامالی کی سنگین ترین شکل ہے،آمنہ جنجوعہ
شیعہ نیوز:جبری گمشدی کے عالمی دن کے موقع پرجبری گمشدگی کی روک تھام کیلئےڈیفنس آف ہیومین رائٹس کے زیر اہتمام پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔، چیئر پرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام جبری لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کرایاجائے ،خفیہ حراستی مراکز سے قیدیوں کو رہا کیا جائے، عدالت میں پیش کر کے انکو انصاف فراہم کیا جائے۔، متاثرہ خاندانوں کیلئے تلافی کا جامع منصوبہ تیار کیا جائے، ملوث افراد کو سزا ملنی چاہئے، جبری گمشدگی کو پاکستان میں جرم قرار دیا جائےاور ریاستی اداروں کی دست درازی روکنے کیلئے قانون سازی کی جائے، جبری گمشدگی کو جرم قرار دینے کا بل پارلیمنٹ سے پاس کیا جائے، لاپتہ افراد کے بارے میں بین الاقوامی کنونشن پر دستخط کر کے اسکی توثیق کی جائے،آمنہ مسعود جنجوعہ کا کہنا تھا کہ جبری گمشدگی کیخلاف انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس پروپیگنڈا مشینری کا مقابلہ کرنا ہو گا جو لاپتہ افراد کے ورثاء کی جدوجہد میں بڑی رکاوت ہے، جبری گمشدگی کیخلاف جنگ میں کامیابی کا بڑے پیمانے پر عوامی حمایت سے ہی تصور کیا جا سکتا ہے، جبری گمشدگی انسانی حقوق کی پامالی کی سنگین ترین شکل ہے، اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا گیا ہے، اسکے خاتمے کیلئے سب کو ملکر کردار ادا کرنا ہو گا،جب تک قانون خوف اور مصلحتوں کی زنجیروں سے آزاد نہیں ہوتا یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، لاپتہ افراد کے ورثاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آخری لاپتہ فرد کی بازیابی تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔