احسان اللہ احسان فرار، اے پی ایس کے شہید بچوں کےاہلخانہ کا احتجاج
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور کے شہید طلبہ کے لواحقین میں اُن کے معصوم بچوں کے قاتل احسان اللہ احسان کی ریاستی تحویل سے فرار کے بعد غم وغصے میں اضافہ ہورہا ہے ۔شہید بچوں کے والدین اور ورثاء نے احتجاج کے دوران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے معصوم بچوں کے قاتل کالعدم تحریک طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے حراست سے مبینہ طور پر فرار ہونے کی وضاحت دی جائے۔
شہدائے اے پی ایس فورم کے صدر ایڈووکیٹ فضل خان کی قیادت میں مظاہرین پشاور پریس کلب کے باہر جمع ہوئے اور دہشت گرد گروپ کے سابق ترجمان کے خلاف نعرے بازی کی۔ انہوں نے حکومت سے احسان اللہ احسان کے مبینہ طور پر فرار ہونے کے حوالے سے اٹھنے والے سوالوں کے جواب دینے اور اس حوالے سے تفتیش شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایڈووکیٹ فضل خان کا کہنا تھا کہ احسان اللہ احسان کے مبینہ فرار کی خبروں سے اے پی ایس کے متاثرین میں احساس محرومی پیدا ہوئی ہے اور اس معاملے پر حکومت کی خاموشی نے سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گرد اعلٰی درجے کی سکیورٹی سے لیس ریڈ زون سے کیسے فرار ہوسکتا ہے، یہ ایک اچھا لطیفہ ہے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غم زدہ والدین انصاف کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن حکومت نے ان کے مطالبات پر توجہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ شہداء کے والدین کا کہنا تھا کہ احسان اللہ احسان کے فرار کی خبر سے ان کا غم اسی طرح تازہ ہوگیا ہے جب ان کے بچے دہشت گردوں کا نشانہ بنے تھے۔ پشاور پریس کلب کے باہر انصاف کیلئے احتجاج کرنے والے مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں انصاف کے نعرے درج تھے۔ احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد مظاہرین پرامن انداز میں منتشر ہوگئے۔ یاد رہے کہ ایڈووکیٹ فضل خان نے مذکورہ رپورٹس کے بعد گذشتہ ہفتے حکومت کے کئی عہدیداروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلئے پشاور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی۔