
عزاداری امام حسین ؑپر ملک بھر میں درج ایف آئی آرز ،ہماری قومی ذمہ داری کیا ہے؟
شیعہ نیوز:امام حسینؑ کی یاد میں مشی واک پر ملک بھر میں درج ایف آئی آرز ،ہماری قومی ذمہ داری کیا ہے؟؟یہ وہ سوال ہے جو آج کل ہر ذی شعور شیعہ ذہن میں گردش کررہا ہے ، اس کا جواب یہ ہے کہ پر شیعہ ایف آئی آر کی کاپیاں لے کر ایک سینئیر وکیل کے ذریعے ہائیکورٹ میں ان جھوٹے پرچوں کے خلاف رٹ کردے۔یہی جھوٹے پرچے کاٹنے والے پولیس والے پاؤں میں پڑے ھوں گے ۔
اسکےبرعکس ان پولیس والوں پر جھوٹی غیر آئینی اور غیر قانونی ایف آئی آر کاٹنے پر پرچہ ھوگا ۔ قانونی و آئینی جدوجہد کیلئے اگر مومنین جرات و استقامت اور بہادری اور اتحاد اور مضبوط لائحۂ عمل اپنائیں تو حل ممکن ہے ۔عزاداروں پرایف آئی آر درج ھونے پر مستقبل یعنی آئندہ حالات کے ردوبدل کے تناظر میں ایک غیر متزلزل لائحۂ عمل کی ضرورت ہے،اگر اس سال ضمانت کرائی تو جرم قبول کرلیا جبکہ ہم نے عزاداری جیسی عبادت کرکے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور پاکستان کا کوئی آئین و قانون ہمیں اپنے عقیدے کے مطابق عبادت سے نہیں روک سکتا ۔
اگر ضمانت کرالی اس سال تو آئندہ سال مشی و جلوس عزاداری کیلئے نکلتے ہیں تو پھر پولیس والے گرفتاریاں کرکے مجرم بناکر عدالت میں ہتھکڑیاں سمیت پیش کریں گے ۔ تو پھر عدلیہ کو کیا جواب ہوگا ۔عدالت تو کہے گی کہ تم نے سابقہ سال اسکو جرم تسلیم کرکے ضمانت دی تھی کہ آئندہ سال یہ جرم نہیں کروں گا ۔ لہذا مومنین کسی بھی صورت ضمانت نہ کرائیں ان ایف آئی آر کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں ۔یہ ہمارے لیئے بھی اور عزاداری کیلئے بھی مسقبل میں بہتر ہے۔