مشرق وسطی

مقبوضہ فلسطین میں فائرنگ اور گاڑیوں پر بم حملے میں چار فلسطینی شہید

شیعہ نیوز: سنہ 1948ء کے دوران قابض صہیونی ریاست کی طرف سے غاصبانہ تسلط میں لیے گئے فلسطینی علاقے رملہ یہودی شرپسندوں کی طرف سے فائرنگ کے نتیجے میں تین شہری شہید ہوگئے جب کہ جب کہ چوتھا شخص عربہ البطوف شہر میں ایک گاڑی میں دھماکے سے شہید ہوگیا۔

رملہ میں شہید ہونے والے شہریوں کی تعداد تین ہوگئی ہے جن کی شناخت صالح العفیفی، بہا عمارہ اور بلال ابو غنیم کے ناموں سے کی گئی ہے۔قابض صہیونی پولیس نے اس جرم میں ملوث ایک شخص کو اللد سے ایک 20 سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جائے وقوعہ پر پہنچنے والی اسرائیلی ایمبولینس کے عملے نے تین افراد کی موت کی تصدیق کی ہے جنہیں بندوق کی گولیوں کے گہرے زخم آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : اردنی پولیس کا غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر لاٹھی چار

مقامی صورت حال پر نظر رکھنے والی’Arab48‘ ویب سائٹ نے طبی ٹیم کے ارکان کے حوالے سے بتایا کہ "جائے وقوعہ پر پہنچنے پر ہم نے زخمیوں کو ایک دوسرے کے قریب گہرے زخموں کی حالت میں دیکھا۔ تینوں افراد اس وقت دم توڑ رہے تھے۔ کچھ دیر میں انہیں مردہ قرار دیا گیا تھا۔

ادھر عربہ البطوف میں عنان نصر کی گاڑی پر ایک بم پھینکا گیا جس کے نتیجے میں گاڑی کو آگ لگ گئی اور وہ موقعے پر ہی دم توڑ گیا۔

جنوبی مثلث شہر تیرا میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔

خیال رہے کہ رملہ میں تین افراد کا قتل عام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب جمعرات کو دو حقیقی فلسطینی بھائیوں جلال اور متین کو شہر کے جوارش محلے میں ایک مجرم صہیونی نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔

رواں سال کے آغاز سے رملہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 7 تک پہنچ گئی ہے، جن میں دو شاملی بھائی بھی شامل ہیں، جن کا تعلق ایک ایسے خاندان سے ہے۔

اسرائیلی پولیس کی مجرم تنظیموں کے ساتھ ملی بھگت اور مجرموں کا تعاقب کرنے میں ناکامی کی وجہ سے 1948 میں مقبوضہ فلسطینی علاقے قتل اور تشدد کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

دستیاب اعداد و شمار رواں سال 2025 کے آغاز سے اب تک اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں شہید ہونے والے چار افراد سمیت ہلاکتوں کی تعداد 72 ہو گئی ہے۔

گزشتہ سال 2024 میں عرب سوسائٹی میں قتل کے واقعات میں 221 افراد شہید ہوئے جبکہ 2023 میں یہ تعداد 222 تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button