مشرق وسطی

غزہ کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینی عوام خود کرینگے نہ کہ قابض امریکہ و غاصب اسرائیل، حسین امیر عبداللہیان

شیعہ نیوز: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، جو غزہ کی صورتحال پر باہمی مشاورت کے لئے بیروت میں موجود ہیں، نے بدھ کے روز لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے ساتھ ملاقات و گفتگو کی ہے۔ اس دوران حسین امیر عبداللہیان نے لبنانی قومی دن پر مبارکباد دی اور لبنان میں ان کے خصوصی کردار کو سراہتے ہوئے مسئلہ فلسطین کی پرزور حمایت پر نبیہ بری کا شکریہ ادا کیا۔ ایرانی وزير خارجہ نے اپنی گفتگو میں زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکی ماہرین کے اپنے جائزوں کے مطابق 7 اکتوبر کے طوفان الاقصیٰ مزاحمتی آپریشن کے بعد سے غاصب صیہونی رژیم کو ایک غیر معمولی اندرونی توڑ پھوڑ کا سامنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ امریکہ غیر معینہ مدت تک غاصب صیہونی رژیم کے ہر انسانیت سوز اقدام میں ہمیشہ کے لئے غیر مشروط طور پر اس کے ساتھ کھڑا ہے تاکہ اس کے بیہودہ نعروں اور غیر حقیقت پسندانہ خوابوں کو عملی جامہ پہنا سکے تاہم اب امریکہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ اسرائیلی رژیم اپنے نعروں کو کم از کم حد تک بھی پورا کرنے سے قاصر ہے اور موجودہ صورتحال کو کسی بھی طور مزید جاری نہیں رکھا جا سکتا لہذا اب وہ اپنے اعلان کردہ اہداف کا ذرہ برابر بھی حاصل کئے بغیر عارضی جنگبندی پر راضی ہو گئے ہیں! انہوں نے غزہ، حماس و فلسطینی مزاحمت کے لئے پس پردہ مذموم امریکی منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ غزہ و فلسطین کے مستقبل کا تعین فلسطینی عوام خود کریں گے نہ کہ قابض و غاصب امریکہ و صیہونی رژیم!

اس ملاقات میں لبنانی اسپیکر پارلیمنٹ نبیہ بری نے بھی فلسطین کے لئے بھرپور سیاسی حمایت اور غزہ سمیت پورے علاقے کی موجودہ صورتحال میں تہران کے دانشمندانہ کردار پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا اور غزہ کے بحران کے بارے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ، درحقیقت غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی ”ہسپتالوں کے خلاف جنگ” ہے! انہوں نے کہا کہ غزہ میں مزاحمتکار و فلسطینی عوام، فلسطینی شہریوں کے خلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کے تمام جرائم کے باوجود میدان جنگ کو اپنے مفاد میں پلٹانے میں انتہائی کامیاب رہے ہیں، لہذا سیاسی میدان کو بھی اسی سمت میں فلسطینی عوام کی مرضی و ارادے کے عین مطابق عمل کرنا چاہیئے! اپنی گفتگو کے آخر میں نبیہ بری کا کہنا تھا کہ ان تمام مشکلات کے باوجود کہ جو بیروت کو درپیش ہیں، لبنان نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی فلسطین کی حمایت میں اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے مظلوم فلسطین کی ہر ممکن مدد کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button