مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

فلسطینیوں کے بھوک پر لاپرواہی برتنے والی حکومتیں بھی اسرائیل کے جرائم میں برابر کی شریک ہیں، انصاراللہ

شیعہ نیوز: انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے زور دیکر کہا ہے کہ فلسطینیوں کو بھوکا رکھنے کا جرم صیہونی حکومت تک محدود نہیں بلکہ وہ تمام لاپرواہ، بخیل اور بزدل حکومتیں بھی اس جرم میں برابر کی شریک ہیں جنہوں نے فلسطینیوں کی حالت دیکھی اور تماشہ بین بنے بیٹھے رہے۔

انصاراللہ کے سربراہ نے اپنی ہفتہ وار تقریر میں کہا کہ صیہونی دشمن منظم طریقے سے غزہ کو بھیجے جانے والے امدادی سامان کو لوٹ رہے ہیں اور دوسری طرف طبی بنیادی تنصیبات کو تباہ کر رہے ہیں۔

سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صیہونیوں نے پہلے کمال عدوان ہسپتال کو تباہ کیا اور اب انڈونیشین ہسپتال اور دیگر طبی مراکز کو نشانہ بنا رہے ہیں جو شدید محاصرے کے باوجود ابتدائی ترین خدمات فراہم کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی، سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اہم پریس کانفرنس

انہوں نے بتایا کہ غزہ میں صیہونیوں نے 4000 بار قتل عام کیا ہے جس میں سے 30 قتل عام کے واقعات گزشتہ ایک ہفتے میں پیش آئے ہیں۔

انصاراللہ کے سربراہ نے فلسطینی انتظامیہ کے ہاتھوں غرب اردن میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی دشمن کی تقلید اس شخص سے سرزد ہو رہی ہے جو خود کو فلسطینی عوام کا خدمت گزار قرار دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محمود عباس کی انتظامیہ نے ایک فلسطینی خاتون کو اسرائیلی دشمنوں کے حوالے کردیا جسے ایک توہین آمیز، انتہائی شرمناک اور بے غیرتی پر مبنی حرکت کے علاوہ اور کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صیہونی دشمنوں نے فلسطینی انتظامیہ اور اس کے جاسوسی کے اداروں میں پوری طرح سے نفوذ کرلیا ہے اور اپنے مدنظر فیصلے چلا رہے ہیں۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ صیہونیوں کے غاصبانہ رویے کو صرف استقامت اور جہاد کے ذریعے روکا جا سکتا ہے۔

انصاراللہ نے حزب اللہ لبنان کی روزافزوں طاقت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ صیہونیوں کے ناپاک عزائم ناکام ہوچکے ہیں۔

سید عبدالملک الحوثی نے لبنان کے مسائل میں امریکہ اور اسرائیل کے شانہ بشانہ بعض عرب حکام کی مداخلت پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ لبنانیوں کو اپنے ملک کے مفادات اور استحکام کی خاطر ہوشیاری سے کام لینا چاہیے۔

انہوں نے شام کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صیہونی دشمن شام کے نئے مقبوضہ علاقوں میں مزید فورسز تعینات اور تیز رفتاری سے کالونیاں تعمیر کر رہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ان علاقوں پر مستقل طور پر قبضہ کرنے کی سازش کی گئی ہے۔

انصاراللہ کے سربراہ نے امریکی منتخب صدر ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیان کو کہ اگر وائٹ ہاؤس میں ان کے داخل ہونے سے قبل اسرائیلی قیدی رہا نہ ہوئے تو جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے، ظالمانہ، جارحانہ اور کھلی غنڈہ گردی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام مسائل کے پیش نظر یمن نے صیہونی دشمن کو نشانہ بنایا جو کہ انتہائی کامیاب رہا۔

سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یمن میں برطانوی اور سعودی جاسوسی نیٹ ورک کو تباہ کرنے کو بھی ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت 8 لاکھ یمنی فوجی ٹریننگ مکمل کرکے میدان جنگ میں داخل ہونے کے لیے تیار ہیں اور ان کی تعداد کو 10 لاکھ تک بڑھایا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button