حکومت نے امریکی پالیسی اختیار کی تو نتائج خطرناک ہوں گے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا ہے کہ بغداد میں امریکہ کی طرف سے معروف مسلمان کمانڈر پر حملہ کھلی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، قاسم سلیمانی مسلمانوں کا ہیرو ہے، پاکستان کی سرزمین ایران کے خلاف کسی صورت استعمال نہیں ہونی چاہئے، کارکنان و ایران سے محبت رکھنے والے پاکستانی اداروں کا احترام برقرار رکھتے ہوئے پاکستان میں تفرقہ پھیلانے والی تنقید سے گریز کرتے ہوئے عالمی دہشتگرد امریکہ و اسرائیل اور ان کے حواریوں کے خلاف بھرپور آواز میں کلمہ حق بلند کریں۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے نجی ہوٹل میں شیعہ علماء کونسل ڈیرہ اسماعیل خان کے ضلعی صدر علامہ کاظم حسین مطہری اور سٹی صدر سید انصار علی شاہ زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ رمضان توقیرنے کہا کہ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے حکم پر پورے پاکستان میں جمعہ دس جنوری کو یوم احتجاج منایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں بعد از نماز جمعہ کوٹلی امام حسین سے احتجاجی جلوس بنوں روڈ تک نکالا جائے گا۔ علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ ہم ہر مظلوم کے ساتھی و حمایتی اور ہر ظالم کے خلاف ہیں، جنرل قاسم سلیمانی اور مہدی منہدس شہید عام شخصیات نہیں تھے، عراق ،لبنان، شام اور فلسطین میں اسلام دشمنوں کے خلاف علم جہاد بلند کر کے بے پناہ وسائل رکھنے والے اسلام دشمنوں کو شکست کا سہرا قاسم سلیمانی شہید کے سر پر ہے، انھوں نے کہا کہ عراق اور شام میں زیارات کرنے والے مزکورہ شہداء کی قربانیوں کے طفیل زیارت کر رہے ہیں۔
علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ ایران وہ واحد ملک ہے جس نے سب سے پہلے پاکستان کو تسلیم کیا، اہران پاکستان بارڈر اتنی طویل ہونے کے باوجود پاکستان و ایران کی فوجیں تعینات نہیں ہیں۔ ایران و پاکستان کے درمیان محبتوں و اعتماد کا رشتہ یہ، ہر مشکل گھڑی میں برادر اسلامی ملک ایران نے پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا ہے، لہذا تمام حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی حکومت کو ایران امریکہ تنازعہ پر محتاط پالیسی اختیار کرنی ہو گی۔
علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ ہم کسی صورت پاکستان کی سرزمین ایران کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، امریکہ نے بغداد حملہ میں بین الاقوامی قوانین سمیت عراقی خود مختاری کو چیلنج کیا ہے، بغداد حملہ کے اثرات مشرق وسطی پر گہرے مرتب ہوں گے اور اگر اس معاملے پر پاکستان حکومت نے امریکہ حمایت پالیسی اختیار کی تو پاکستان کے اندر بھی گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان کے قول و فعل میں بہت تضاد ہے، عمران خان کو ہوش کےناخن لیتے ہوئے غلام در غلام بننے کے بجائے اپنی خود مختاری اور پاکستان میں بسنے والے کروڑوں اہل تشیع کے جذبات و احساسات کا خیال کرنا ہو گا۔