
بن گویر کے اشتعال انگیز اقدامات مسجد اقصیٰ کو مذہبی جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں، حماس
شیعہ نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں صہیونی آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے دھاوے اور ان کے ذریعے تلمودی رسومات کی انجام دہی، ایک خطرناک مذہبی جنگ کو بھڑکانے کے مترادف ہے۔
بدھ کے روز اپنے ایک اخباری بیان میں حماس نے کہا کہ قابض اسرائیل کی بنجمن نیتن یاھو حکومت کے انتہا پسند وزیر سکیورٹی ایتمار بن غفیر کا مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز دورہ، مقدس مقامات کی پامالی اور مسلم دنیا کے جذبات کی صریح توہین ہے۔ بن گویر کی یہ حرکت محض ایک فرد کا فعل نہیں بلکہ قابض اسرائیلی حکومت کی اُس انتہاپسند پالیسی کا حصہ ہے، جو پورے خطے کو مذہبی تصادم کی دلدل میں جھونکنے پر تُلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شہدائے غزہ کی تعداد 55,100 سے تجاوز کر گئی
بیان میں کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ میں مسلسل حملے، مقدس مقامات کی بےحرمتی اور صہیونی حکومت کی درندہ صفت ہٹ دھرمی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ حکومت مذہبی جنگ کو ہوا دینے کے ناپاک منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
حماس نے واضح کیا کہ فلسطینی قوم اپنے قبلۂ اول مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قربانی دیتی رہے گی۔ ہم نہ تقسیم کے منصوبے کو تسلیم کریں گے، نہ یہودیانے، نہ قبضے کو، نہ جبری ہجرت کو۔ مسجد اقصیٰ ہماری روح ہے اور اس کی حفاظت ہمارا فرض۔
حماس نے مغربی کنارے، القدس اور مقبوضہ فلسطین کے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مسجد اقصیٰ کی حرمت کی حفاظت کے لیے ڈٹ جائیں، رباط کو بڑھائیں اور صہیونی دراندازیوں کو روکنے کے لیے اپنے قدم مزید مضبوط کریں۔
حماس نے عرب اور اسلامی دنیا کے غیرتمند عوام، علمائے کرام اور قیادتوں سے بھی پکار کر کہا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے دفاع میں عملی اقدامات اٹھائیں۔ کیونکہ قبلۂ اول صرف فلسطین کا نہیں، پوری امت مسلمہ کا مشترکہ ورثہ ہے اور اس کے خلاف دشمن کے بڑھتے حملے پوری امت کی غیرت کا امتحان ہیں۔