حماس کا شمالی غزہ کا محاصرہ ختم اور نسل کشی کی مہم بند کرنے کا مطالبہ
شیعہ نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ایک بار پھر زور دیا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کی طرف سے شمالی غزہ میں مسلط کیا گیا محاصرہ اور قتل عام بند کرایا جائے۔
حماس کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صہیونی قابض فوج نے شمالی غزہ کی پٹی کے بیت لاہیہ میں احمد اور البابا خاندانوں کے گھروں کو نشانہ بنا کر ایک نیا قتل عام کیا ہے جس کے نتیجے میں تقریباً ستر شہید ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : صہیونی حکومت پر پابندی عائد کی جائے، 60 برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا مطالبہ
حماس نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ایمبولینس اور شہری دفاع کے عملے کے داخلے کو منظم طریقے سے روکنے کی وجہ سے تباہی کی وحشیانہ جنگ کے مزید تباہ کن نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ پوری دنیا کے سامنے نہتے فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کے لیے فلسطینیوں کو ایمبولینسوں اور شہری دفاع کی مدد سے بھی محروم کردیا گیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ صہیونی دشمن شمالی غزہ کی پٹی میں تباہی کی وحشیانہ جنگ کو جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا آغاز باون روز قبل مجرمانہ محاصرے کے ذریعے شروع ہوا تھا۔ اس دوران قابض فوج نے شمالی غزہ کی پٹی کے باشندوں کو پانی ، خوراک اور ادویات کی فراہمی بھی بند کردی تھی۔
حماس نے بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے شمالی غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرانے، امداد کی فراہمی یقینی بنانے، ایمبولینس اور امدادی ٹیمیں شمالی غزہ لانے اور قابض صہیونی فوج اور جنگی مجرموں کی جانب سے جاری تباہی کی منظم مہم کو روکنے کا مطالبہ کیا۔