
حماس کے ساتھ مذاکرات، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، صہیونی اہلکار
شیعہ نیوز: ایک اعلی اسرائیلی عہدیدار نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ سے متعلق جنگ بندی اور اس کے بعد کے انتظامات پر حماس کے ساتھ جاری مذاکرات میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
امریکی نیوز ویب سائٹ آکسیوس کے مطابق اسرائیلی مذاکراتی وفد اب بھی قطر کے دارالحکومت دوحہ میں موجود ہے، لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطی کے خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکاف نے تاحال خطے کا دورہ نہیں کیا۔
رپورٹ میں امریکی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد کے مرحلے پر مذاکرات پیچیدہ نوعیت اختیار کرچکے ہیں اور کئی اختلافات ابھی تک حل طلب ہیں۔ ان میں سب سے اہم اسرائیل کی جانب سے غزہ میں ایک حائل علاقہ قائم کرنے کا مطالبہ ہے، جو رفح میں 2 سے 3 کلومیٹر اور دیگر سرحدی علاقوں میں 1 سے 2 کلومیٹر گہرا ہو گا۔ یہ شرط حتمی معاہدے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تصور کی جا رہی ہے۔
آکسیوس کے مطابق امریکہ نے تجویز دی ہے کہ فی الحال مذاکرات کا محور صرف دو امور ہوں جن میں قیدیوں کی فہرست اور غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کا طریقہ کار شامل ہو۔
مزید یہ کہ امریکی تجاویز کی رو سے اسرائیلی افواج کی غزہ سے واپسی کا موضوع فی الحال مذاکرات کا حصہ نہیں ہوگا بلکہ اسے دیگر بنیادی امور پر حتمی معاہدے کے بعد ہی زیر بحث لایا جائے گا۔