
حضرت فاطمہ زہرا اپنے فضائل و کمالات میں منفرد ہیں، نیاز نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ اس قدر عظمت کے باوجود حضرت فاطمۃالزہرا(س) کی سادگی حیرت انگیز ہے۔
علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ ان کا مختصر جہیز، مختصر حق مہر ہمارے لئے نمونہ تقلید ہے، آج ہزاروں بیٹیاں جہیز کی وجہ سے والدین کے گھر بیٹھی ہیں، سیدہ کونین(س) شادی کے بعد کافی عرصہ تک گھر کا سارا کام اکیلے کرتی تھیں، پیغمبر کے وفادار صحابی حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جب علم ہوا تو روتے ہوئے رسول اللہ ﷺسے عرض کی آپ کی دختر کے ہاتھ چکی چلاتے چلاتے زخمی ہو جاتے ہیں، فاطمۃ الزہرا(س) کا صرف گھر کے مشقت آمیز کاموں پر ہی اکتفا نہیں، یہودیوں کی کپاس کاتنے کی مزدوری کرکے گھر چلانے میں شوہر کی مدد بھی کیا کرتی تھیں۔
جامع علی مسجد میں خطاب کرتے ہوئے علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ کائنات کی یہ عظیم خاتون اپنے فضائل میں منفرد ہیں، ان کے والد بزرگوار خاتم الانبیا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسی کوئی ہستی نہیں، جن کے صدقے کائنات پیدا کی گئی، حضرت خدیجۃالکبریٰ جیسی بے مثال ماں جس نے اپنا سارا مال پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدموں میں نچھاور کر دیا تاکہ اسلام کے فروغ اور مضبوطی کیلئے استعمال ہو، اس حوالے سے اسلام جناب خدیجۃ الکبریٰ کے مال کا مرہون ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ ؑ وہ واحد خاتون ہیں جو خود بھی معصوم، والد، شوہر، دو بیٹے بھی معصوم ہیں، والد ختم الرسل، شوہر اور بیٹے امام، یہ سعادت کسی اور کے پاس نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس بی بیؑ کے فضائل بہت زیادہ ہیں لیکن فقط مباہلہ ہی پر غور کیا جائے تب بھی فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی عظمت کے آگے سر جھک جاتے ہیں، قرآن کی آیت مباہلہ میں ”ہماری عورتیں“ کہا گیا ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چاہتے تو کسی بھی مسلمان عورت کو مسیحیوں سے مباہلہ میں لے جا سکتے تھے کیونکہ فقط بیٹی ہی لے جانے کی قید نہیں تھی مگر حضور ﷺخاتون جنتؑ، ان کے دو بیٹوں امام حسنؑ و حسینؑ اور شوہر حضرت علی علیہ السلام کو ہی ساتھ لے کر گئے جس سے ثابت ہوتا ہے کوئی بھی مسلمان عورت ان سے افضل نہیں۔