فرقوں سے بالاتر ہو کر سیلاب متاثرین کی مدد کریں، علامہ جواد نقوی
شیعہ نیوز:لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں تحریک بیداری امت مصطفیٰ اور جامعہ عروۃ الوثقیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کہا ہے کہ اس وقت اللہ کے نزدیک سب سے عظیم عبادت سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہے، کوئی فرقہ عبور کرکے اپنے فرقے کی مدد کیلئے جانا انسانیت نہیں، فرقے چن چن کے نہ جائیں بلکہ ہر ضرورتمند کی مدد کیلئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہور سیلاب ڈوبے ہوئے ہیں اور سیاستدان جمہوریت کے فساد میں ڈوبے ہوئے ہیں، کہاں ہیں ان ڈوبے ہوئے جمہور سے بنے ہوئے حکمران؟؟ انہوں نے کہا کہ شاید اللہ نے عوام کی عقلوں کو جھنجھوڑنے کیلئے سیلاب کے ذریعے امتحان میں ڈالا تاکہ سوچو کہ جن کو ووٹ دیا انھوں نے کیا کیا تمھارے لیے؟؟۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے سوچنا نہیں چاہیئے، بلکہ کسی فتوے کا انتظار کئے بغیر متاثرین کی مدد کرنی چاہئے، سارے مجتہدین کا اتحاد ہے کہ جب ایسی کیفیت بنے تو فتوے کا انتظار نہ کرو بلکہ امداد کر گزرو۔
علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ کروڑوں لوگ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، کئی علاقوں کا تو رابطہ ہی کٹ چکا ہے، لوگ تباہی کی تصاویر بنا کر بھیج رہے ہیں، جن سے ان کی حالت کا اندازہ ہوتا ہے، ایسی صورتحال میں جو لوگ محفوظ ہیں، ان کے بہت سے فریضے بنتے ہیں۔ ہمیں فرقہ واریت سے بالاتر ہو کر متاثرین کی مدد کرنی چاہیئے، اپنے فرقے کو بچانا انسانیت نہیں، یہ فرقہ واریت، آپ فرقہ واریت سے نکلیں، اس وقت انسانیت کا تقاضا ہے کہ انسانی جانوں کو ترجیح دیں، انسانوں کو بچائیں، یہ نہ دیکھیں شیعہ ہے یا سنی، ہندو ہے یا عیسائی، بلکہ صرف یہ دیکھیں کہ وہ انسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس سے جو ہو سکتا ہے، وہ مدد کریں، جوان وہاں جا کر متاثرین کی مدد کریں، مدد کرتے ہوئے تصویریں نہ بنوائیں، متاثرین کی عزت نفس نہ مجروح کریں، ان کی عزت کا خیال رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ ریا کاری سے خود کو محفوظ رکھیں، ہر شہری پر یہ فرض ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق متاثرین سیلاب کی مدد کریں، پاکستانی حکمران مجرم ہیں، مجرموں سے بھلائی کی توقع نہیں رکھی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ بلوچستان کے علاقے متاثر ہوئے ہیں، جہاں نہ میڈیا دکھا رہا ہے نہ حکومت کی جانب سے توجہ دی جا رہی ہے، بلوچستان میں طغیانی والا سیلاب آیا ہے جو زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔