ہندوستان میں مسلمانوں کی شہریت سے متعلق بل غیر قانونی ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ملائیشین وزیراعظم مہا تیر محمد نے کہا کہ جمہوریت کے سب سے بڑے دعویدار ملک بھارت میں مسلمانوں کو شہریت سے محروم کرنا افسوس ناک ہے، متنازع بل کی کیا ضرورت تھی؟ لوگ مررہے ہیں؟
رپورٹ کے مطابق کوالالمپور کانفرنس میں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے مسلمانوں کی شہریت سے متعلق متنازعہ قانون پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ملائشین وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے بھارت اور چین سے آنے والوں کو ملائیشیا میں جگہ دی، انہیں شہریت دی، حتیٰ کے وہ اس کے اہل بھی نہیں تھے مگر اب وہ تمام حکومت میں بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ بھارت جو سیکولر ریاست ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اب مسلمانوں کو ان کی شہریت سے محروم کرنے کی کارروائی کر رہا ہے۔
مہاتیر محمد نے کہا کہ اگر ہم یہ سب کچھ یہاں ملائیشیا میں کرتے تو آپ جانتے ہیں کہ کیا ہوتا، ہر طرف افراتفری ہوتی، ملک میں عدم استحکام ہوتا۔ ہر کوئی اس سے متاثر ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں اس متنازع قانون کے باعث ہونے والے ہنگاموں سے لوگ جان سے جارہے ہیں تو اس سب کی اب کیا ضرورت ہے جب بھارت میں سب لوگ کسی مسئلے کے بغیر ستر برس سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں۔