
رہبر انقلاب کی جانب سے ملت پاکستان کی خدمت میں سلام، میں پاکستانی عوام کے جلسہ عام سے خطاب کا خواہش مند تھا ۔۔لیکن! ایرانی صدر ابراھیم رئیسی
لیکن اصل مسئلہ انقلاب اسلامی کا ہے پاکستانی عوام امریکہ کیخلاف بیدار ہوگی پاکستانی عوام و ایران کے درمیان پیدا کردہ امریکی پروپیگنڈہ و غلط فہمی کا خاتمہ ہوگا ۔
شیعہ نیوز : صدر مملکت جمہوری اسلامی ایران آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے لاہور میں شاعر مشرق حکیم الامت علامہ اقبالؒ کے مزار پر فاتحہ خوانی کے بعدگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای اور ایران کی عظیم قوم کی جانب سےتمام ملت پاکستان اور لاہور کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ ایک عوامی اجتماع کا اہتمام ہوتا اور میں پاکستانی قوم سے براہ راست خطاب کرتا لیکن یہ بعض ناگزیر وجوہات کے سبب ممکن نا ہوسکا اس لیے میں یہی سے پاکستانی قوم سے مخاطب ہوں۔
صدرمملکت نے مزید کہا کہ ہمیں جس طرح اپنی ایرانی قوم اور مجاہدین پر ناز ہے اسی طرح ہم آپ پاکستانی بھائی بہنوں پر بھی فخر کرتے ہیں جنہوں نے صیہونیت کے خلاف ہمارے سے مل کر انتہائی ٹھوس اور مضبوط موقف اختیار کیا ہے جو کہ قابل دید و ستائش ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسے ایسا بندھن سمجھتے ہیں کہ جس سے ایران و پاکستان کے درمیان اتحاد کو کوئی ختم نہیں کر سکتا۔ جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے اس میدان میں فتح فلسطینیوں اور غزہ کے عوام کی ہوگی اور تباہی صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کا مقدر ہے۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ہم لاہور میں خود کو پردیسی نہيں سمجھتے بلکہ ہمیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے ہم ان لوگوں کے درمیان ہیں جو دین و عقیدہ و انقلاب کے لحاظ سے ایرانی عوام کے ساتھ ہیں اور ہمیں یہاں کے لوگوں کے ساتھ اپنے پن کا احساس ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی صدر آیت اللہ ابراھیم رئیسی کے دورہ پاکستان پر امریکی بلبلاہٹ کھل کرسامنے آگئی
دوسری جانب بادشاہی مسجد کے امام اور چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ پاکستان ایرانی قوم کا اور آپ کا دوسرا گھر ہے ۔ ایران کے اسرائیل پر حملے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کے دل ایرانی عوام کی محبت سے بھرے ہوئے ہیں اور ابھی چند روز قبل جو ایران نے عالم اسلام کے جذبات کی بہترین اندازمیں ترجمانی کی ہے اور ہمارے دلوں کو شاد کیا ہے ۔ پاکستان اور ایران کے درمیان معاہدے انشاءاللہ نئی جہت پیدا کریں گے ۔
صدر ایران نے کہا کہ میں چاہتا تھا کہ لاہور میں عوامی اجتماع سے خطاب کروں لیکن حالات ایسے ہوئے کہ یہ ممکن نہ ہو سکا لیکن ہم یہیں سے یہاں کے دین دار، با بصیرت اور انقلابی عوام کو سلام کرتے ہيں۔
اگر سیکیورٹی ایشوز تھے تو مہمان کو پارلیمنٹ و سینیٹ کے مشترکہ اجلاس سے عوامی نمائندوں کے سامنے خطاب کروایا جاسکتا تھا جس طرح دیگر غیر ملکی صدور کو کروایا جاتا ہے وہاں تو سیکیورٹی ایشو نہیں ہوتے۔
لیکن اصل مسئلہ انقلاب اسلامی کا ہے پاکستانی عوام امریکہ کیخلاف بیدار ہوگی پاکستانی عوام و ایران کے درمیان پیدا کردہ امریکی پروپیگنڈہ و غلط فہمی کا خاتمہ ہوگا ۔
انقلاب اسلامی ایران سے پاکستانی عوام آشنا ہوگی لہذا ایرانی صدر کو بس نمائشی دورے کے بعد واپس بھیج دیا جائے گا یہی کچھ امریکا کی بھی خواہش تھی۔