
اگر اسرائیل نے جنگ پھیلانے کی کوشش کی تو اسے منہ توڑ جواب ملے گا، حزب اللہ
شیعہ نیوز: اسلامی مزاحمت کی تنظیم حزب اللہ لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن رہنما شیخ نبیل قاووق نے اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ شمالی محاذ تک جنگ پھیلانے کی کوشش کرے تو اسے سخت اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا: "لبنان کے جنوبی محاذ پر غاصب صیہونی رژیم کے خلاف ہماری فوجی کاروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت ختم نہیں ہو جاتی۔” انہوں نے مزید کہا: "صیہونی دشمن کو غزہ کے خلاف جارحانہ اقدامات روک دینے پر مجبور کرنے کا واحد راستہ میدان جنگ میں اسلامی مزاحمت کی کامیابی ہے۔ ہم غزہ اور پوری خطے میں جاری اسلامی مزاحمت سے باہمی ہم آہنگی کے ذریعے غاصب صیہونی رژیم کو شکست دیں گے اور امت مسلمہ کو ایک عظیم فتح تحفے کے طور پر پیش کریں گے۔ ہم انشاءاللہ ایسی اسٹریٹجک پوزیشن تک پہنچ جائیں گے جو ہمیں مقبوضہ فلسطین اور قدس شریف کی مکمل آزادی سے مزید قریب کر دے گی۔”
حزب اللہ لبنان کے مرکزی رہنما شیخ نبیل قاووق نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صیہونی دشمن غزہ کے خلاف جارحیت میں شدید ناچار اور بحران زدہ ہو چکا ہے، کہا کہ اب وہ جنوبی لبنان کے دیہاتوں اور دیگر علاقوں پر جارحانہ اقدامات انجام دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا: "غاصب صیہونی حکمران ایک طرف لبنان کے خلاف بیہودہ دھمکیاں دینے میں مصروف ہیں جبکہ دوسری طرف خوف سے کانپ رہے ہیں کیونکہ وہ بخوبی آگاہ ہیں کہ لبنان سے جنگ انتہائی درجہ مشکل اور شدید ہو گی۔” شیخ نبیل قاووق نے مزید کہا: "غاصب صیہونی رژیم کے اعلی فوجی کمانڈر اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ اس وقت صیہونی رژیم جس چیز سے سب سے زیادہ خوفزدہ ہے وہ حزب اللہ لبنان سے فوجی ٹکراو ہے۔ کیونکہ صیہونی حکمران اسلامی مزاحمت کی طاقت اور پوزیشن سے بخوبی واقف ہین اور جانتے ہیں کہ لبنان میں اسلامی مزاحمت کے پاس موجود میزائل اور ڈرون طیارے ان کے تمام شہروں، قصبوں، دیہاتوں، ایئرپورٹس اور مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کے تمام اسٹریٹجک مراکز کو نشانہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔”
حزب اللہ لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ بنیل قاووق نے آخر میں اس بات پر تاکید کی کہ اسلامی مزاحمت ہر قسم کے خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم جنگ کے ممکنہ پھیلاو کیلئے بھی پوری طرح تیار ہیں۔ صیہونی دشمن جس حد تک اپنے جارحانہ اقدامات میں شدت لائے گا، اسلامی مزاحمت بھی اس سے بڑھ کر مزید شدت سے اس کا جواب دے گی۔ ہم صیہونی دشمن کے مقابلے میں آنکھ کے مقابلے میں آنکھ، جلاوطنی کے مقابلے میں جلاوطنی اور نابودی کے مقابلے میں نابودی پر مبنی حکمت عملی اختیار کئے ہوئے ہیں۔”