پیوٹن شام کی جنگ میں شامل نہ ہوتے تو روس میں دہشت گردوں کی تعداد کئی گنا بڑھ جاتی، بشار الاسد
شیعہ نیوز: شامی اور روسی نوجوانوں کے ایک گروپ کے ساتھ ملاقات میں بشار الاسد نے کہا ہے کہ اگر پیوٹن شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حصہ بننے کا فیصلہ نہ کرتے تو روس میں دہشت گردوں کی تعداد کئی گنا بڑھ جاتی۔ شامی صدر بشار الاسد نے شامی اور روسی نوجوانوں کے ایک گروپ سے خطاب میں کہا ہے کہ روس اور شام کے تعلقات اور ہمارا مستقبل صرف سیاسی، اقتصادی یا فوجی تعاون تک محدود نہیں ہے، بلکہ اس میں سماجی اور عوامی جہتیں بھی شامل ہیں، دونوں ممالک کے جوانوں کے مدنظر بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صدر پیوٹن شام میں دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا فیصلہ نہ کرتے تو روس میں دہشت گردوں کی تعداد دس گنا بڑھ جاتی، کچھ لوگ سوال کرتے ہیں کہ صدر پیوٹن نے شام میں فوج کیوں بھیجی؟،
اس کا جواب یہ ہے کہ انہوں نے روس اور روسی عوام کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کی روس سے دشمنی صرف یوکرین جنگ کی وجہ سے نہیں ہے، بلکہ وہ تین صدیاں پہلے سے ہی روس کے دشمن ہیں، کیونکہ روس ایک کمزور ملک سے طاقتور بن گیا ہے اور مغرب مضبوط اور طاقتور اقوام کو برداشت نہیں کرتا۔ دوسری طرف امریکہ سے منسلک ایس ڈی ایف کے دہشت گردوں نے مشرقی شام میں دیر الزور کے مشرقی مضافات میں المیادین شہر پر گولہ باری کی جس میں کم از کم ایک شہری ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔