اسلامی تحریکیںپاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

اگر سندھ حکومت نے جلوس کی اجازت نہیں دی تو ردعمل کیلئے تیار رہے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے شہادت امیر المومنین (ع) کی مجلس عزا اور جلوس عزاء پر واضح بیان نہ آنا بدنیتی پر منحصر ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان اور ماہرین طب کے مطابق بنائی جانے والی ایس او پی پر عمل درآمد کرتے ہوئے پورے ملک میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے، جس میں تجارتی مراکز، ہول سیل مارکیٹیں اور فیکٹریاں کھول دی گئی ہیں اور پیر سے سندھ حکومت نے بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دے دی ہے، جس کے بعد شہریوں کا یہ حال ہے کہ مارکیٹوں میں عوام کا سمندر اور شاہراہوں پر گاڑیوں کا سیلاب نظر آرہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس ایس او پی پر عمل کرانے میں ناکام نظر آرہی ہیں، شہری آزاد گھوم رہے ہیں، لیکن مجلس عزاء کو بند کرنے کے لئے حکومتی مشینری متحرک نظر آتی ہے۔

علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ کورونا کی آڑ میں مجلس عزاء و جلوس عزاء کے خلاف ہونے والی سازشیں ناقابل قبول ہیں، گذشتہ کئی مہینوں سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کورونا مذہب اور اسلام کے خلاف ایک سازش بن کر آیا ہے، پاکستان میں یہ وائرس مذہب کے خلاف سازش کا روپ اختیار کرتا جا رہا ہے، نماز جماعت و جمعہ، نماز تراویح اور مذہبی اجتماعات مجلس عزاء و جلوس عزاء میں کورونا ایکٹیو ہو جاتا ہے اور بازاروں و تجارتی مراکز میں کورونا کی بیماری لگنے کا کوئی خدشہ موجود نہیں ہوتا، پہلے ایران سے آئے ہوئے زائرین کو نشانہ بنایا گیا، اُس کے بعد تبلیغی اجتماع، پھر رمضان میں تراویح کے اجتماعات کو نشانہ بنایا گیا اور اب پورے سندھ میں پولیس عوام پر مجلس عزاء روکنے کے لئے بیجا زور لگا رہی ہے، جبکہ عوام ایس او پی کو مدنظر رکھتے ہوئے مجلس عزاء منعقد کرنے کے لئے تیار ہیں۔

علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ ہمیں تو صوبائی حکومت کی بدنیتی اور اس کے ساتھ ساتھ عزاداری کے خلاف سازش کی بُو آرہی ہے، لہذا ہم تمام انجمنوں، بانیان مجلس و جلوس سے کہتے ہیں کہ وہ ایس او پی کے مطابق مجلس عزاء منعقد کریں، حکومت کی طرف سے مجلس عزاء پر پاپندی اور ایف آئی آر کاٹنے کی دھمکی دی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے عوام میں شدید ردعمل پایا جاتا ہے، علماء اور عمائدین ملت نے اس تمام پریشر کو روکا ہوا ہے، ہمیں ڈر ہے کہ کہیں انتظامیہ کی طرف سے کوئی ٹکراؤ کی صورتحال پیدا کی گئی تو پھر ہم عوام کو کنٹرول نہیں کر پائیں گے، اگر حکومت مجلس عزاء کی اجازت نہیں دیتی تو پھر عوامی ردعمل کے لئے تیار رہے، 21 رمضان کا جلوس اپنے مقرر وقت پر ایس او پی کے مطابق نکلے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button