مشرق وسطی

اپنی زمین پر حملے کا بھرپور جواب دیں گے، ایران نے امریکا کو خبردار کردیا

شیعہ نیوز: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایراوانی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری سرزمین پر کسی بھی قسم کا حملہ ہوا تو ایران اس کا مناسب انداز میں جواب دے گا کیونکہ یہ ہماری قوم اور سرحدوں کے مفاد میں ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی سفیر کا بیان چند روز قبل دیے گئے امریکی صدر کے بیان کے تناظر میں آیا ہے جس میں جوبائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ امریکا نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ اردن میں حملے کا کیسے جواب دے گا۔ امریکی صدر نے کہا تھا کہ اردن میں ڈرون حملہ کرنے والے عراقی گروپ ایران کے حمایت یافتہ ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شام میں کیے جانے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک ایرانی پاسداران انقلاب کے متعدد اہلکار شہید ہوچکے ہیں جن میں سے 2 اہلکار 25 دسمبر اور 5 افراد 20 جنوری کے روز شہید ہوئے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب، امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے صدر کو امریکی مندوب کے خط نمبر (S/2024/101) کے جواب بھی دیا ہے۔ امریکی مندوب نے لکھا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے وابستہ ملیشیا گروپ عراق اور شام میں امریکی اہلکاروں اور تنصیبات پر حملے میں ملوث ہیں۔ امیر سعید ایروانی اپنے خطے میں لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس قسم کے بے بنیاد دعووں کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں سلامتی کونسل کے نام 4 دسمبر 2023 اور 2 جنوری 2024 کے خطوط، کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ عراق، شام یا دنیا میں کہیں کسی بھی گروپ کا ایران اور ایران کی مسلح افواج سے بلواسطہ یا بلاواسطہ کوئی تعلق ہے اور نہ ہی تہران خطے میں کسی بھی فرد یا گروپ کے اقدامات کا ذمہ دار ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے سلامتی کونسل کے صدر کے نام اپنے خطے میں لکھا ہے کہ شام اور عراق میں امریکہ کے اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بالخصوص آرٹیکل 2 (4) کی خلاف ورزی ہیں۔” نتیجتاً، امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت سلامتی کونسل کو لکھے گئے خطے میں بیان کیا جانے والا مواد قانونی جواز سے عاری ہے اور واشنگٹن کے کسی بھی اقدام کو قانونی حثیت فراہم نہیں کرتا۔ آخر میں اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے سلامتی کونسل کے صدر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس خط کو سلامتی کونسل کی دستاویز کے طور پر رجسٹرڈ کرکے اسے تمام اراکین کے لیے دستیاب کرائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button