
ایران خطے کا ایک فعال اور اہم ملک ہے
شیعہ نیوز:عراق کے صدر نے کہا: ایران دنیا کے اس حصے میں ایک اہم اور فعال فریق ہے اور عراق کے ساتھ بہت زیادہ مشترکات رکھتا ہے۔
CNN کے ساتھ ایک انٹرویو میں برہم صالح نے مزید کہا: "عراق میں، ہماری ایران کے ساتھ بہت سی سرحدیں ہیں، ہمارے مشترکہ ثقافتی، سماجی اور سلامتی کے مفادات ہیں، اور ایران کا معاملہ اور جوہری معاہدہ ہمیں، پورے خطے کو متاثر کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مذاکرات کے علاوہ اس مسئلے کا کوئی حل نہیں ہے اور ہمیں سفارت کاری کے ذریعے اس مسئلے کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں خطے کی سلامتی کو از سر نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہم دہشت گردی کا بنیادی مسئلہ سمجھ کر مقابلہ کر سکیں۔
صالح نے کہا: ایٹمی معاہدہ کیا جائے اور ایران اور عرب ممالک کے درمیان ایک قسم کی مفاہمت قائم کی جائے۔
انہوں نے کہا: عراق ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کے لیے صحیح وقت پر اہم کردار ادا کرتا ہے، بغداد میں ایران اور دوسرے عرب ہمسایہ ممالک کے درمیان مختلف مذاکرات ہوئے اور ماحول بہتر ہوا ہے۔
عراق کے صدر نے مزید کہا: "آج ہمیں ایک ہی میز پر بیٹھ کر موجودہ مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ اہم ہے، دنیا اہم ہے، لیکن دنیا کے اس حصے میں جو ہم سے تعلق رکھتے ہیں، ہماری ترجیحات بھی اہم ہیں۔”
اس ٹی وی چینل کے میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ سعودی عرب نے اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ خفیہ اتحاد قائم کیا ہے، انہوں نے کہا: اگر ہم تاریخ کا حوالہ دیں تو یہ ایک دردناک ماضی کو دہرانے کی نقل ہے۔
صالح نے مزید کہا: ہم خوش قسمت ہیں کہ تیل ہے، لیکن ہمارے پاس بہت خطرناک اقتصادی اور سماجی چیلنجز بھی ہیں، ہمیں ایک ایسے انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے جس سے ہم اپنی معیشت کو جوڑ سکیں۔
انہوں نے مزید کہا: ہمیں موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ اقدام کی ضرورت ہے، اور یہ کام عراق اکیلے نہیں کر سکتا، سعودی عرب اکیلا نہیں کر سکتا، ایران اکیلا نہیں کر سکتا، اور ترک اکیلے نہیں کر سکتے۔
عراق کے صدر نے کہا: ہمیں شام کو اس کی جگہ پر لوٹانا چاہیے، ہمیں شام کو اس طویل افراتفری سے نکالنے کا راستہ تلاش کرنا چاہیے۔
صالح نے کہا: ہم ممالک کے درمیان مقابلے کے اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، ایران اور سعودی عرب کے درمیان، اس اور اس کے درمیان، اس خطے کے ہر ملک کو بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے… ہم ماضی میں واپس نہیں جانا چاہتے۔ اور ایک فریق کے ساتھ دوسرے کے خلاف لڑتے ہیں،۔