اسرائیل کے سامنے طاقت کا مظاہرہ ، ایران اور قائد انقلاب کا شکریہ ادا کیا جانا چاہیے ، سید حسن نصر اللہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سید حسن نصر اللہ نے دوشنبہ کی شب اپنی تقریر میں کہا کہ حزب اللہ ، لبنان میں نئ حکومت کی تشکیل کا خیر مقدم کرتا ہے اور ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے اس کام میں مدد کی ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے اسی طرح اپنی تقریر میں حسن دیاب کی قیادت میں عبوری حکومت کے صبر و تحمل ، حب الوطنی اور ذمہ داری قبول کرنے کی ہمت کی تعریف کی ۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کی موجودہ حکومت کی ترجیحات ملک کو بحران سے نکالنا ، اصلاحات کے عمل کو باقی رکھنا اور عوام کی معیشت میں بہتری ہونا چاہیے۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے ایرانی تیل بردار جہازوں کے بارے میں بھی کہا کہ ہمارے سامنے دو راستے تھے ایک یہ کہ بحری جہاز کا ایندھن سیدھے لبنان لایا جائے اور دوسرا راستہ یہ تھا کہ اسے شام پہنچایا جائے تاہم کچھ فریقوں کو پریشانی سے بچانے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ تیل بردار بحری جہاز شام جائيں ۔
سید حسن نصر اللہ نے بتایا کہ شام نے بانیاس بندر گاہ میں بحری جہازوں کے لئے سہولت فراہم کی جہاں سے تیل لبنان کی سرحد تک پہنچایا گیا اور پورے راستے میں آئل ٹینکروں کا تحفظ بھی شامی حکومت نے کیا ۔
انہوں نے بتایا کہ یہ بحری جہاز اتوار کے روز شام کی بانیاس بندرگاہ پہنچے اور آج انہیں خالی کر لیا گيا اور پہلے بحری جہاز کا تیل اسی ہفتے جمعرات کو لبنان کے البقاع میں پہنچ جائے گا جہاں بعلبک کے پہلے سے طے شدہ مقامات پر یہ تیل رکھا جائے گا ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ان لوگوں کے پروپگنڈے بھی ختم ہو گئے ہيں جو یہ کہہ رہے تھے کہ ایران سے لبنان کے لئے تیل کی ترسیل ، تشہیراتی پروپگنڈہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل بے حد مشکل میں پڑ گیا ہے اور طاقت کی علامت یہی ہے کہ اس نے پہلے بحری جہاز کو لبنان تک پہنچنے دیا ۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے ایرانی تیل بردار جہاز میں ہیوی فیول آئل ہے اور دوسری بحری جہاز بھی جلد ہی لبنان پہنچے گا جبکہ تیسرے تیل بردار جہاز میں پیٹرول ہوگا اور اس کی روانگي کی تیاری بھی مکمل ہو چکی ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ یہ تیل پورے لبنان کے لئے ہے اور لبنان میں اس کی تقسیم کے لئے خاص نظام بنایا گيا ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خاص طور پر قائد انقلاب اسلامی اور ایران کی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہیے ۔