ایران قدرت کیساتھ اپنی حرکت جاری رکھے گا، محمد مخبر
شیعہ نیوز: ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر اور ان کے رفقاء کی شہادت پر تعزیت کے لئے شام کے صدر "بشار الاسد” ایران پہنچے۔ جہاں انہوں نے آج ایران کے قائم مقام صدر "محمد مخبر” سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں محمد مخبر نے شامی صدر کے جذبات کو سراہا۔ انہوں نے اس نازک صورت حال میں ایران کے مستحکم نظام بلکہ رہبر معظم کی با بصیرت قیادت کو ملکی سلامتی کا اہم ستون قرار دیا۔ محمد مخبر نے ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے افراد کی آخری رسومات میں شریک ہونے والے 60 سے زائد غیر ملکی مہمانوں کی تہران آمد کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک عظیم صدر کی شہادت کے باوجود بلا فاصلہ ملکی امور جاری و ساری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس افسوس ناک نقصان کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران قدرت کے ساتھ اپنی حرکت جاری رکھے گا۔ نیز حالیہ حکومتی نظام شہید سید ابراہیم رئیسی کے طے کردہ راستے پر ہی گامزن ہے۔ ہمارے ملکی امور ایک لمحہ کے لئے بھی معطل نہیں ہوئے۔ محمد مخبر نے کہا کہ استقامتی محاذ کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران اور شام کی بنیادی حکمت عملی سے مقاومتی مرکز اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے خلاف دشمن کی سازشوں کو ناکامی ہوئی۔
ایران کے قائمقام صدر نے کہا کہ غزہ میں دشمن کی یہ شکست اپنے عروج پر ہے۔ بہت ساری عالمی طاقتوں کی مکمل حمایت کے باوجود اسرائیل کو استقامت کاروں کے مقابلے میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔ اس کی واضح مثال یہ ہے کہ صیہونی رژیم ابھی تک اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل نہیں کر سکی۔ انہوں نے ایران کی علاقائی و بین الاقوامی کامیابیوں کو شہید سید ابراہیم رئیسی اور حسین امیر عبداللہیان کی کاوشوں کا ثمر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلامی و ہمسایہ ممالک سمیت استعمار مخالف قوتوں کے ساتھ ایران کے تعلقات نے دنیا کے توازن کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے ایران و شام کے درمیان شہید سید ابراہیم رئیسی کے دورہ دمشق میں ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔ دوسری جانب "بشار الاسد” نے محمد مخبر سے اس ملاقات میں ہیلی کاپٹر حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سید ابراہیم رئیسی کا انتقال ایک ناقابل تلافی نقصان ہے مگر ایسے قیمتی افراد کی شہادت متعدد برکتوں کا باعث ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی عظیم شخصیات کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام ایک انتظامی ڈھانچے پر مشتمل ہے نہ کہ افراد پر۔
شامی صدر نے کہا کہ ایران کو 44 سالوں میں متعدد چیلنجز کا سامنا رہا۔ جس کی بدولت یہ ملک روز بروز مضبوط ہوتا رہا۔ اس طرح کے تلخ حادثوں سے نہ آج اور نہ آئندہ ایران کے انتظامی معاملات میں کوئی رکاوٹ نہیں آ سکتی۔ بشار الاسد نے شہدائے خدمت کی آخری رسومات میں کثیر عوامی شرکت کی جانب اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران و شام کے تعلقات اسٹریٹجک اور ناقابل تغیر اصولوں پر مبنی ہیں۔