برکس ممالک کے درمیان ادائیگی کے لئے ایرانی تجویز کا جائزہ لیا جارہا ہے، روس
شیعہ نیوز: روس نے کہا ہے کہ برکس ممبران کے درمیان باہمی تجارت میں ادائیگی کے لئے ایران کی تجاویز پر غور کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو نے روسی نیوز ایجنسی تاس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ برکس ممالک کے گروپ کے رکن ممالک اپنے قومی ادائیگی کے نظام کو گروپ کے فریم ورک میں مربوط کرنے کے لیے ایران کی تجاویز پر غور کر رہے ہیں۔
روس کے دارالحکومت ماسکو میں ہونے والے برکس اجلاس کے موقع پر ایران کے نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کے رکن حسین ایازلو نے رکن ممالک کا ایک مشترکہ فنڈ قائم کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : نیتن یاہو کا خطاب جھوٹ کا پلندہ تھا، اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندے کا ردعمل
یاد رہے کہ امریکی ڈالر کی اجارہ ختم کرنے کے لئے برکس اراکین کی مالیاتی منڈیوں کو مربوط کرنے سے متعلق مختلف آپشنز، جیسے قومی کرنسیوں میں ادائیگیوں اور باہمی مالیاتی تصفیوں کے نئے طریقہ کار پر غور کیا جا رہا ہے۔
روسی نائب وزیرخارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ کلیئرنس اور ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل جو پابندیوں کے دباؤ سے آزاد اور لچکدار ہو” برکس کی مالی خودمختاری کو تقویت دینے میں ایک اہم قدم ہوگا۔ تاہم، ایران کے اقدام پر بھی تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے اور "کسی بھی حتمی پیرامیٹرز کے بارے میں بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔
یاد رہے کہ برکس عالمی ممالک کا ایک بڑا اقتصادی اتحاد ہے، جس کی بنیاد روس، چین، بھارت اور برازیل نے رکھی تھی، جس میں بعد میں جنوبی افریقہ بھی شامل ہوا تھا۔ حال ہی میں برکس میں کئی نئے اراکین کے اضافے کے ساتھ ایک بڑی توسیع ہوئی ہے۔ ایران، سعودی عرب، مصر، عرب امارات اور ایتھوپیا کی شمولیت کے بعد برکس کی اہمیت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔