مشرق وسطی

عراق نے تہران میں اپنے سفیر کو مشاورت کیلئے بلا لیا

شیعہ نیوز: عراق کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ ایران کی جانب سے میزائل حملوں کے بعد بغداد نے تہران میں تعینات اپنے سفیر کو مشاورت کے لئے بلا لیا ہے۔ اس دوران عراق کی وزارت خارجہ نے بغداد میں ایرانی ناظم الامور کو طلب کیا اور انہیں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ سپاہ پاسداران کے ان میزائل حملوں پر کردستان کے وزیراعظم "مسرور بارزانی” ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بغداد اس حملے پر سخت موقف اپنائے۔ واضح رہے کہ آج صبح ایران کے انقلابی گارڈز نے ایک بیان کے ذریعے اعلان کیا کہ ہم نے گزشتہ شب عراق کے شہر اربیل میں ایران مخالف صیہونی جاسوس اڈے کو بیلسٹک میزائلوں سے اُڑا دیا ہے۔ سپاہ پاسداران انقلاب نے اپنے تیسرے بیان میں اس حملے کی تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے اربیل میں ایسے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا جو جاسوس سرگرمیوں اور ایران سمیت علاقے میں دہشت گردی کے واقعات کی منصوبہ بندی کرتا تھا۔ یہ حملے حال ہی میں صیہونی رژیم کے ہاتھوں سپاہ پاسداران اور مقاومتی فرنٹ کے کمانڈروں کی ٹارگٹ کلنگ کے جواب میں انجام دئیے گئے ہیں۔

دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ناصر کنعانی” نے کہا کہ ایران ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کا حامی ہے اور تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔ تاہم ایران اپنی اور اپنے شہریوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے عناصر سے نمٹنے سے بھی دریغ نہیں کرے گا۔ ناصر کنعانی نے دہشت گردی کو عالمی خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران علاقائی و بین الاقوامی مشترکہ تعاون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے دہشت گردی سے مقابلے کے لئے پُرعزم ہے۔ فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، موساد کے ہیڈکوارٹر پر حملے میں اس صیہونی جاسوس ادارے کے چار سینئر افسر ہلاک ہو گئے جب کہ ادلب میں داعش کے ٹھکانوں پر ہونے والے حملوں میں اس دہشت گرد تنظیم کی سینئر قیادت ہلاکت سے دوچار ہوئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button