اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

لاپتہ افراد کے معاملے پر ریاست بے حس نظر آتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ لاپتہ افراد کی ذمہ داری وزیراعظم اور کابینہ پر آتی ہے، اور کیوں نہ ریاست کی بجائے معاوضے کی رقم وزیراعظم اور کابینہ ارکان ادا کریں؟

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لاپتہ صحافی و بلاگر مدثر نارو کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری ہائی کورٹ میں پیش ہوئیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے شیریں مزاری سے کہا کہ آپ کے اندر احساس ہے، لیکن ریاست میں احساس نظر نہیں آتا، لاپتہ افراد کی فیملیز سڑکوں پر رُل رہی ہوتی ہیں، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہر شہری کے بنیادی حقوق کا خیال کرے، ریاست کا ری ایکشن اس کیس میں افسوسناک ہے، ریاست ماں کی جیسی ہے، اس کو اسی طرح نظر آنا چاہیے، ماں کی طرح ان کو لیکر جائیں اس فیملی کو مطمئن کریں، اس کا بچہ بھی پیدا ہوا ہے، اس کی بیوی بھی دنیا چھوڑ گئی، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ بچے اور اس کے والدین کو مطمئن کرے، وزیراعظم اور وفاقی کابینہ اس متاثرہ فیملی کو سنیں اور مطمئن کریں۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ میں مختلف اتھارٹیز سے رابطے میں ہوں ان کو کہا ہے وہ اس معاملے کو دیکھیں، ہماری حکومت جبری گمشدگی کو سنگین جرم سمجھتی ہے۔ جمہوریت میں کسی کو لاپتہ کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جا سکتی۔

یہ خبر بھی پڑھیں پاکستان کے مشکل وقت میں سعودی عرب کی امداد، اصل کہانی سامنے آگئی

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیوں نا ایک قانون بنایا جائے کہ جو ذمہ دار ہے اس سے معاوضہ لیا جائے، اگر کوئی 2002ء میں لاپتہ ہوا تو کیوں نا اس وقت کے ذمہ داروں کو جرمانے کیے جائیں، اس وقت کے چیف ایگزیکٹو کو ذمہ دار ٹھہرا کر اسے ازالے کی رقم ادا کرنے کا کیوں نا کہا جائے؟ کسی نہ کسی کو تو اس کا ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے، ہماری آدھی زندگی غیر جمہوری حکومتوں میں گزری اور یہ انہی کا کیا کرایا ہے، ابھی تو پولیس، منسٹری والے ہر ایک کوئی فری ہینڈ ملا ہوا ہے، اس میں صرف اسٹیٹ ایکٹر نہیں غیر ریاستی عناصر بھی آتے ہیں، تمام ایجنسیاں وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں، الزام درست ہو یا نا ہو ذمہ داری ریاست کی ہے کہ وہ متاثرہ فیملی کو مطمئن کرے، تین سال سے وہ دربدر پھیر رہے ہیں، اس سلسلے کو اب رکنا چاہیے۔

واضح رہے کہ ملک بھر سے محب وطن کئی شیعہ عزادار سالوں سے لاپتہ ہیں جن میں سے کچھ کو سادہ لباس اور کچھ کو سیکیورٹی اداروں کےباوردی اہلکار اپنے ساتھ لے گئے تھے اور اس کے بعد سے ان کے اہل خانہ کو ان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ ان میں سے کچھ کے والدین اپنے نور نظر کی راہ تکتے اس دنیا سے بھی کوچ کرچکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button