اسرائیل نے رفح کی تباہی کا آغاز کر دیا، فلسطینی اتھارٹی
شیعہ نیوز: فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ اسرائیل نے آج صبح "رفح” میں متعدد فلسطینیوں کے گھروں کو تباہ کر دیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید، زخمی اور ملبے تلے دب گئے۔ واضح رہے کہ رفح، غزہ کے جنوب میں واقع ہے اور اس وقت یہاں پر پناہ گزینوں سمیت تقریباََ پندرہ لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔ دنیا بھر کے ممالک نے رفح پر اسرائیل کے ممکنہ حملے کے نتائج سے خبردار کیا تھا۔ فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجه نے اپنے بیان میں غزہ کی پٹی پر روز بروز بڑھتی ہوئی وحشیانہ و خونریز صیہونی بمباری کی شدت سے مذمت کی کہ جس کا اگلا ہدف رفح ہے۔ انہوں نے کہا کہ رفح پر بمباری کا آغاز اس علاقے میں قابضین کے جرائم میں وسعت کی سنجیدہ کوشش ہے۔ اس وزارت خارجہ نے کہا کہ اس علاقے میں دس لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ گزینوں کی موجودگی کے باوجود اسرائیل نے ان کی جانوں کی پرواہ کیے بغیر یہ کارروائی کی ہے۔ نیز شہریوں کے تحفظ اور ان کی انسانی ضروریات کی فراہمی کے حوالے سے بین الاقوامی مطالبات کا مذاق اڑایا ہے۔
رام اللہ میں قائم حکومت کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اسرائیل کے اشتعال انگیز اقدامات نے اُس وقت رفح کو اپنی لپیٹ میں لیا جب امریکی وزیر خارجہ "انٹونی بلنکن” وقتاََ فوقتاََ مقبوضہ سرزمین کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ حالانکہ انٹونی بلنکن بھی اپنے بیانات میں کہہ چکے ہیں کہ اپنے حملوں میں اسرائیل کے پاس نہتے فلسطینیوں کو نشانہ نہ بنانے کا کوئی طریقہ کار نہیں جو کہ بہت ضروری ہے۔ اس وزارت خارجہ نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ صیہونی فوج نے رفح پر روزانہ کی بنیاد پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت بمباری کرتے ہوئے فلسطینی شہریوں کو شہید اور زخمی کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ خطرناک ترین امر یہ ہے کہ اسرائیل نے بین الاقوامی ردعمل کے خوف سے ان کارروائیوں کے آغاز سے قبل سرکاری سطح پر کسی قسم کا کوئی اطلاعیہ بھی جاری نہیں کیا۔ دوسری جانب صیہونی وزرات عظمیٰ کے دفتر نے حال ہی میں اس بات کا اعلان کیا کہ نتین یاہو نے رفح پر حملے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم اس بیان میں رفح حملے کی منصوبی بندی کے حوالے سے زیادہ تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔