
اسرائیل قیدیوں کی رہائی میں رکاوٹ ہے، صیہونی حکومت کے ایک اعلی عہدیدار کا دعویٰ
شیعہ نیوز: صیہونی حکومت کے ایک باخبر اہلکار کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں جنگ بندی اور صیہونی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے میں اصل رکاوٹ تحریک حماس نہیں بلکہ اسرائیل ہے۔
Yediot Aharnot اخبار نے صیہونی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلآخر، ہم ایک ایسے فارمولے پر پہنچیں گے جو غزہ جنگ کے خاتمے کا جواز پیش کرے گا، کیونکہ ہر وہ شخص جو مذاکرات کے مسئلے اور صورت حال سے واقف ہے وہ جانتا ہے کہ حماس جنگ کے خاتمے یا خاتمے کی ضمانت کے بغیر کسی معاہدے کو قبول نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں : عراقچی کا دہشت گردی کے خلاف مہم میں شام کی حکومت، عوام اور فوج کی بھرپور حمایت پر زور
اس عہدیدار نے مزید کہا کہ غزہ پٹی میں جنگ بندی اور صیہونی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے میں اصل رکاوٹ تحریک حماس نہیں بلکہ اسرائیل ہے اور اس حقیقت کے پیش نظر ہمیں مذاکرات میں آپشنز بڑھانے کی ضرورت ہے۔
اسی تناظر میں صیہونی حکومت کے سربراہ اسحاق ھرتزوگ نے کل (اتوار) غزہ میں صہیونی جنگی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے پس پردہ مذاکرات جاری ہیں۔