اسرائیل سے سیکیورٹی تعاون جرم، فیصلہ واپس لیا جائے، حماس
شیعہ نیوز : اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات کی بحالی کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو’’جرم‘‘ قرار دیتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون بحال کرنے کا اعلان کر کے تمام قومی اصول و مبادی کو دیوار پر دے مارا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کا یہ اقدام چند ماہ قبل بیروت میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس کے فیصلوں سے کھلا انحراف ہے۔
حماس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحال کو فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے قوم کی پیٹھ میں خںجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا اور کہا ہے کہ رام اللہ انتظامیہ نے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب صیہونی دشمن غرب اردن کو ضم کرنے اور فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری کا طوفان برپا کیے ہوئے ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے اقدام سے عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے اقدامات کو سند جواز فراہم کرنا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی فیصلے پر بلا تاخیر اور فوری نظر ثانی کرے۔
حماس کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون اور دیگر شعبوں تعلقات استوار کر کے اپنی آزادی کی منزل حاصل نہیں کرسکتے۔ فلسطینی اتھارٹی اور تمام فلسطینی قوتوں کو قابض صیہونی دشمن کے خلاف مسلح اور عوامی مزحمت کے راستے پر مل کر چلنا ہوگا۔