دنیا

اسرائیل اشتعال انگیز کارروائیاں بند کرے

شیعہ نیوز:چینی وزیر خارجہ نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف ’اشتعال انگیز کارروائیاں‘ بند کرے، خاص طور پر مقبوضہ بیت المقدس میں، تاکہ خطے کی صورتحال کو خراب ہونے سے روکا جا سکے۔

چین کے وزیر خارجہ کن گینگ نے یہ باتیں مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اپنے مصری ہم منصب سامح شکری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہیں۔

چینی صدر شی جن پنگ کا حوالہ دیتے ہوئے گینگ نے کہا کہ "فلسطینی عوام پر ہونے والے تاریخی جبر کو غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رکھنا چاہیے اور فلسطینیوں کے جائز حقوق کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے۔ اس کے علاوہ فلسطینی ریاست کے قیام کی توقعات کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔ بین الاقوامی کمیونٹی کو دو ریاستی حل پر کاربند رہنا چاہیے اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور فوری حل کے لیے فلسطینی فریق کے لیے ترقیاتی اور انسانی امداد میں اضافہ کرنا چاہیے۔

مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی میں حالیہ اضافے کے بارے میں بیجنگ کے نقطہ نظر، خاص طور پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کے افتتاح کے بعد، چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا: "حال ہی میں، کشیدہ صورتحال کی سطح میں اضافہ ہوا ہے اور ہم بہت پریشان ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ کیس کے متعلقہ فریق بین الاقوامی معاہدوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کریں اور مقدس شہر کے لیے ایک مستحکم صورتحال کو برقرار رکھیں۔

کن گینگ نے مزید کہا: ہم متعلقہ فریقوں سے کہتے ہیں کہ وہ ضبط و تحمل سے کام لیں اور کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے پرسکون رہیں، اور ہم اسرائیلی فریق سے بھی کہتے ہیں کہ وہ اشتعال انگیز کارروائیاں بند کرے اور کسی بھی یکطرفہ اقدام سے گریز کرے جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے حال ہی میں اس مسئلے پر ہنگامی اجلاس منعقد کرکے اقوام متحدہ میں فلسطینی فریق اور عرب دوستوں کے معقول مطالبات کا جواب دیا ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے فلسطین کے منصفانہ حل کی حمایت میں مصر کے کردار کو بھی سراہا اور مزید کہا: ہم مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی تلاش کے لیے مصر کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے خواہشمند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین اور مصر کے درمیان تاریخی دوستی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعلقات اعلیٰ سطح کے ہیں اور مزید کہا: دونوں ممالک کے صدور شی جن پنگ اور عبدالفتاح السیسی کی کوششوں کی بدولت یہ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ پچھلے تین سالوں میں ایک تاریخی چھلانگ دیکھی ہے۔

دسمبر کے اواخر میں اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کے نئے وزیر خارجہ کا یہ اپنے افریقی دورے کے ایک حصے کے طور پر مصر کا پہلا دورہ ہے۔

حال ہی میں ایک ٹیلی فونک گفتگو میں السیسی نے صیہونی حکومت کی نئی کابینہ کے سربراہ سے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جو علاقائی کشیدگی کو ہوا دے سکے۔

مصری صدارتی دفتر کے سرکاری بیان کے مطابق یہ گفتگو نیتن یاہو کے اقتدار سنبھالنے کے چند روز بعد ہوئی ہے جنہوں نے مغربی کنارے میں صیہونیوں کے لیے بستیوں کی تعمیر کو اپنی ترجیحات میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس گفتگو میں جمہوریہ مصر کے صدر نے اسرائیلی حکومت کی نئی کابینہ کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کرے جس سے حالات میں کشیدگی اور خطے میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہوں۔

السیسی نے یہ بھی کہا کہ قاہرہ اسرائیلی حکومت اور فلسطینیوں کے درمیان "امن کو برقرار رکھنے” کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button