امداد کے حصول کے لیے جمع فلسطینیوں پراسرائیلی حملہ،50 شہید، دسیوں زخمی
شیعہ نیوز: انسانی حقوق کی تنظیم ’ یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے شمالی وادی غزہ میں نہ صرف فلسطینیوں کو بھوکا مارا بلکہ وہاں پہنچنے والی محدود امداد کے حصول کی کوشش میں درجنوں فلسطینیوں کو بمباری کرکے شہید کیا ہے۔
آبزرویٹری نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ یہ واقعہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں شہری آبادی کے خلاف "اسرائیل” کی طرف سے نسل کشی کے جرم کو جاری رکھنے کے فریم ورک کے اندر آتا ہے۔
یورو میڈ نے انسانی امداد کے حصول کے لیے غزہ شہر کے مغرب میں الرشید اسٹریٹ پر جمعرات 11 جنوری کو اپنے اجتماع کے دوران اسرائیلی قابض فوج کی بمباری میں درجنوں فلسطینیوں کو شہید اور دیگر کو زخمی کرنے کے بارے میں چونکا دینے والی معلومات دی ہیں۔ اس نے اقوام متحدہ کے اداروں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا جو غزہ میں امداد کی ترسیل کے دوران شہری آبادی کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے میں ناکام ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : گورنر سندھ مشہد پہنچ گئے، چاہ بہار میں ایران ایکسپورٹ 2024ء کا افتتاح کریں گے
انسانی حقوق گروپ نے بتایا کہ انھیں موصول ہونے والی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ "اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے اقوام متحدہ کے ٹرکوں کے ذریعے آٹے کی مقدار لینے کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر گولی چلانے کے لیے کواڈ کاپٹر ڈرون کا استعمال کیا گیا جس میں تقریباً 50 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ شہر کے مغرب میں الرشید سٹریٹ پر درجنوں رہائشی جمع ہوئے۔ وہ آٹا لے جانے والے ٹرکوں کی آمد کا انتظار کر رہے تھے۔ اس دوران کواڈ کاپٹر ڈرون نے ان پر گولہ باری شروع کر دی۔ اس بمباری میں متعدد شہری موقعے پر شہید اور دسیوں زخمی ہوئے۔
انسانی حقوق گروپ نےکہا کہ کچھ شہریوں نے بھاگ کر جان بچائی مگر بہت سے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم نہ کی جا سکی جس کی وجہ سےوہ دم توڑ گئے۔
آبزرویٹری کی طرف سے دستاویزی شہادتوں کے مطابق رہائشیوں کو "علاقے تک پہنچنے کے لیے 10 کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کرنے پر مجبور کیا گیا۔ جب کہ امداد وصول کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں تھا۔
یورو میڈ نے کہا کہ "مقامیوں نے شہداء کو ان کی شہادت کے چند گھنٹے بعد ہی جانوروں سے کھینچی ہوئی گاڑیوں پر لاشوں اور زخمیوں کو اٹھایا گیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اگلے دنوں میں رہائشیوں کے جمع ہونے کا اعادہ کیا گیا، امداد سے بھرے اضافی ٹرکوں کی آمد کے بارے میں خبریں گردش کر رہی تھیں۔صبح سات بجے سے سینکڑوں لوگ جمع ہو رہے تھے، اور جلد ہی اسرائیلی ڈرون نے انہیں گولیوں سے نشانہ بنایا۔