دنیا

یہودی ربی ڈیوڈ فیلڈمین نے صیہونی حکومت کو آئینہ دکھا دیا

شیعہ نیوز: ایک یہودی ربی کا کہنا ہے کہ صیہونیت کی ایجاد سے پہلے ہم فلسطین میں امن و سکون سے رہتے تھے۔

امریکہ میں رہنے والے ایک یہودی ربی اور ناطوری کارتا تحریک کے رکن کا کہنا ہے کہ صیہونیت، یہودیت سے متصادم ہے اور صیہونیت کی ایجاد سے پہلے فلسطین میں یہودی امن سے رہتے تھے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونیت مخالف تحریک ’’ناطوری کارتا‘‘ کے رکن امریکی ربی ڈیوڈ فیلڈمین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں لاکھوں یہودی صیہونیت کے خلاف ہیں۔

فیلڈمین نے جو پیر کو ’’یورپی سمٹ برائے فلسطین‘‘ میں شرکت کے لیے استنبول گئے تھے، اناطولیہ سے گفتگو میں کہا کہ یہودیت ایک دین ہے، صرف ایک مذہب اور یہ سیاست میں شامل نہیں ہو سکتا۔

یہ بھی پڑھیں : بحیرۂ احمر میں آمد و رفت کرنے والے جہازوں کو محمد علی الحوثی کا انتباہ

ان کا کہنا تھا کہ صیہونیت ایک مطلق سیاسی تحریک ہے جس کا تعلق قوم پرستی سے ہے نہ کہ یہودیت سے۔ بدقسمتی سے، لوگ سمجھتے ہیں کہ دونوں ایک ہی چیز ہیں اور تمام یہودی اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے!

ڈیوڈ نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں بہت سے یہودی ان جرائم کے خلاف ہیں جو اسرائیل کرتا ہے، اسرائیل کا موجودہ وجود یہودیوں کے عقیدے سے متصادم ہے، یہی وجہ ہے کہ یہودی اسرائیل کے وجود کے خلاف ہیں۔

ڈیوڈ فریڈمین کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں لاکھوں صیہونی مخالف یہودی اس کی طرح سوچتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیویارک میں صیہونیت مخالف ایک بہت طاقتور کمیونٹی ہے۔

یہ یہودی ربی فلسطین پر غاصبانہ قبضے کو ایک غلطی اور اسرائیلیوں کے اقدامات کو جرم قرار دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں کہ فلسطین کے ساتھ جو ہوا وہ ایک غلطی تھی، یہ تمام جرائم، قتل و غارت، ڈکیتیاں اور جبر شروع ہی سے ایک قوم کے ساتھ ہوتے رہے ہیں، ہم آج اور پچھلے دو ماہ سے جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ صرف نسل کشی ہے . فلسطین پر قبضہ شروع سے ہی غلط تھا! یہ جرم ہے!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button