
ضلع کرم میں پائیدار امن کے لیے پشاور میں فریقین کا جرگہ
جرگہ ممبر سید رضا حسین کے مطابق جرگے کے دوسرے دور میںآج قیام امن سمیت آمد و رفت کے راستے کھولنے اور دیگر حل طلب مسائل پر گفت و شنید کی جائےگی۔ ضلع کرم میں چار ماہ سے آمدورفت کے راستے افغان سرحد اور مین شاہراہ بند ہیں
شیعہ نیوز: ضلع کرم میں قیام امن کے لیے فریقین کے عمائدین کا جرگہ آج پشاور میں ہورہا ہے۔ گزشتہ روز پہلی بار فریقین اسلام آباد میں ساتھ بیٹھے اور حل طلب مسائل پر بات کرکے جرگہ کو کامیاب بنایا۔ طویل بدامنی کے بعد فریقین آپس میں مل بیٹھ کر مسائل کے حل اور علاقے میں پائیدار امن کے قیام پر متفق ہوگئے ہیں۔
جرگہ ممبر سید رضا حسین کے مطابق جرگے کے دوسرے دور میںآج قیام امن سمیت آمد و رفت کے راستے کھولنے اور دیگر حل طلب مسائل پر گفت و شنید کی جائےگی۔ ضلع کرم میں چار ماہ سے آمدورفت کے راستے افغان سرحد اور مین شاہراہ بند ہیں۔ ایسے میں پانچ لاکھ آبادی خوراک وعلاج کی بنیادی ضروریات سے محروم ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیو ایم کے سیاسی کردار نے قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، اسد عباس نقوی
سابق وفاقی وزیر ساجد طوری کا کہنا ہے راستوں کی بندش سے اوورسیز کے ویزے اور طلبہ کا تعلیمی سال ضائع ہورہا ہے۔ لہذا ہیلی سروس و کانوائے کا سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر چلایا جائے۔ ساتھ میں خوراک و ادویات اور دیگر ضروریات زندگی بحال کرنے کیلئے آمد و رفت کے راستوں کو مستقل طور پر محفوظ بناکر کھول دیا جائے۔
شرکاء نے بگن متاثرین کو امداد و انصاف ملنے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے ضلع کرم میں گرینڈ جرگہ کی جانب سے فیصلہ شدہ امن معاہدے کی روسے بنکرز گرانے سمیت مختلف اقدامات جارہی ہیں۔ عوام کو ریلیف دینے کے لئے کانوائی و ہیلی کاپٹر سروس بھی جاری ہے۔