مسجد اقصٰیٰ کے نمازیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد اور گرفتاری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اردنی حکومت نے مسجد اقصیٰ کے نمازیوں پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے فلسطینی نمازیوں پر وحشیانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اردنی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے نمازیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد اور نمازیوں کی گرفتاریاں ناقابل قبول اور مذہبی اشتعال انگیزی ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
اردنی حکومت کے ترجمان ضیف اللہ الفائز نے ایک بیان میں کہا کہ ان کا ملک اسرائیلی ریاست بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور غاصبانہ نظریات پر چل رہی ہے۔
مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد ناقابل قبول اور مجرمانہ مذہبی اشتعال انگیزی ہے۔
انہوں نے فلسطیی نمازیوں کے تحفظ اور ان کے مذہبی عقائد کی حفاظت پر زور دیا۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مسجد اقصیٰ کے باہر رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بھی شدید مذمت کی اور مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پرعائد کردہ پابندیاں ختم کرنے اور حراست میں لیے گئے تمام نمازیوں کو فورا رہا کرنے پر زور دیا۔
دوسری طرف صیہونی پولیس نے بیت المقدس کی ایک فلسطینی خاتون نمازی اور مسجد اقصیٰ کی مرابط کو پندرہ دن تک مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی پرپاپندی عائد کردی ہے۔ اس کے علاوہ اسے پانچ ہزار شیکل جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ صیہونی پولیس القدس کی ایک خاتون نمازی سناء الرجبی کو حراست میں لے کر کئی گھنٹے حبس بے جا میں رکھا۔ اسے پرانے بیت المقدس میں القشلہ حراستی مرکز میں زدو کوب کیا گیا اور اس کے بعد پانچ ہزار شیکل کے بدلے میں رہا کیا گیا۔
اسرائیلی مجسٹریٹ عدالت کی طر ف سےالرجبی دو ہفتے تک مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روکنے کی سز دینے کے ساتھ اسے 2 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کو کہا ہے۔
خیال رہے کہ الرجبی کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز مسجد اقصیٰ کے باب الرحمہ سے حراست میں لیا اور اسے القشلہ حراستی مرکز منتقل کیا گیا۔