پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

مولانا جواد نقوی کا جھوٹ بے نقاب، عدالت ساقط ،نماز کی امامت کے اہل نہ رہے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وفاق المدارس شیعہ پاکستان نے مولانا جواد نقوی کی قومی وحدت کو نقصان پہنچانے اور مدارس کے خلاف جھوٹ کا پلندہ بے نقاب کردیاہے۔

تفصیلات کے مطابق فرزند علی ہزاروی المعروف مولانا جواد نقوی نے شیعہ وفاق المدارس سے علیحدہ اپنے نئے وفاق کی پہلی پریس کانفرنس میں شیعہ مدارس کے نمائندہ فورم وفاق المدارس شیعہ پاکستان پر الزامات عائد کیےتھے جن کو وفاق المدارس شیعہ پاکستان نے بے نقاب کردیا ساتھ ہی مولانا جواد نقوی کی شیعہ قومی وحدت کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کو بھی طشت از بام کردیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں جواد نقوی کا علیحدہ مدرسہ بورڈ باعث تفریق ہے، شیعہ وفاق المدارس

مولانا جواد نقوی نے پریس کانفرنس کے دوران شیعہ وفاق المدارس کی ساکھ خراب کرنے کیلیئے الزام لگایا کہ انہوں نے مولانا جواد کے مدرسے جامعہ عروۃالوثقی کو گزشتہ بارہ سالوں میں صرف ایک خط بھیجا جو مدارس کے دوران کرکٹ مقابلے کیلئے تھا تاہم وفاق المدارس شیعہ پاکستان نے مولانا جواد نقوی کے اس بیان کو جھٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے ان کو بھیجے گئے خطوط کی تفصیلات جاری کردی ہیں جس کے بعد مولانا جواد نقوی کاجھوٹ ثابت ہوگیا ہے اور اب وہ عدالت ساقط ہونے کی بنیاد پر نماز کی امامت کرانے کے اہل نہیں رہے (واضح رہے کہ مولانا جواد کا یہ جھوٹ کسی عام آدمی نے نہیں بلکہ پاکستان کے شیعہ مدارس کے نمائندہ علماء نے بے نقاب کیا ہے) ۔

Allama Jawad Naqvi
وفاق المدارس شیعہ پاکستان نے مولانا جواد نقوی کا جھوٹ بے نقاب کردیا

شیعہ وفاق المدارس کی جانب سے جاری ہونے والے لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ مولانا جواد نقوی اپنے جمعے کے خطبوں میں شیعہ وفاق المدارس پر حکومتی سطح پر مدارس کی میٹنگز میں شریک ہونے پر شدید تنقید کرتے رہے ہیںاور اسے طاغوت کی گود میں بیٹھنا کہتے رہے ہیں تاہم اب وہ خود یہ عمل انجام دے کر کس جرم کے مرتکب ہورہے ہیں؟۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مولانا جواد نقوی نے ملت جعفریہ میں اتحاد کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا اس کے ساتھ ہی شیعہ مقدسات ، مجتہدین اور علماء کی توہین مولانا جواد نقوی کا روزانہ کا معمول بن چکا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button