دنیا

زیادہ تر فلسطینیوں کی شہادت امریکی ہتھیاروں سے ہوئی ہے، اے بی سی نیوز چینل

شیعہ نیوز: امریکی ماہرین اور سابق عہدے داروں کا حوالہ دیتے ہوئے اے بی سی نیوز چینل نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں زیادہ تر فلسطینیوں کی شہادت صیہونی حکومت کو دیئے گئے امریکی ہتھیاروں سے ہوئی ہے۔

اس نیوز چینل نے بین الاقوامی حقوق کے ماہرین اور امریکی وزارت خارجہ کے سابق عہدے داروں پر مشتمل ایک غیرجانبدار ٹیم کی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ واشنگٹن نے امریکہ نے تل ابیب کو ہتھیار دینے کو قومی سلامتی کی رپورٹ کی شکل میں پیش کرکے اپنی قانونی ذمہ داریوں کو نظر انداز کیا ہے۔

ان ماہرین نے زور دیکر کہا ہے کہ واشنگٹن کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ کہ غزہ میں قتل عام کے لئے اسرائیلی حکومت کی مدد کرنا ایک سیاسی معاملہ نہیں بلکہ ایک قانونی چیلنج ہے۔

یہ بھی پڑھیں : رفح پر حملے کی وجہ سے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ خطرے میں ہے، مصری عہدیدار

اس رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کی اس رپورٹ کو اگر مثبت انداز میں دیکھا جائے تو اسے نامکمل اور اگر منفی انداز میں دیکھا جائے تو اسے بین الاقوامی قوانین کے منافی اور گمراہ کن حتی کہ جنگی جرم قرار دیا جا سکتا ہے۔

اس گروہ نے زور دیکر کہا ہے کہ جو بائیڈن نے حقیقت کا سامنا کرنے کے باوجود، اسے چھپانے کی کوشش کی ہے۔

امریکی غیرجانبدار ماہرین کی اس رپورٹ میں درج ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں اب تک 34 ہزار فلسطینیوں کی جان جا چکی ہے جن میں 14 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں آیا ہے کہ زیادہ تر فلسطینی، امریکی ہتھیاروں سے شہید ہوئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کی توسط سے استعمال کئے گئے امریکی ہتھیاروں کے بارے میں بائیڈن حکومت کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے کسی انسانہ دوستانہ بین الاقوامی قانون یا پھر انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی ہے نہ ہی امریکی ہتھیاروں کو انسانی اصولوں کے خلاف استعمال کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button