
چارسدہ، جمعے کے خطبوں میں شیعوں کے قتل کی دھمکیاں ،انتظامیہ خاموش تماشائی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) چارسدہ میں اہل تشیع کے خلاف نفرت انگیز مہم جاری۔ دہشتگردکالعدم سپاہ صحابہ کامفتی گوہر شاہ جماز جمعہ میں کھلے عام شیعوں کے قتل کی دھمکیاں دینے لگا۔
تفصیلات کے مطابق چارسدہ کے تحصیل تنگی میں مفتی گوہر علی شاہ اہل تشیع اور محبان اہلبیت ع کو کھلی دھمکیاں دینے لگا۔مفتی گوہر علی شاہ اہل تشیع کو جان سے مارنے کی دھمکی دیتا ہے اور اہل تشیع کے خلاف سر عام عوامی اجتماع منعقد کرتا ہے۔ چارسدہ کے پرامن شہریوں نے انتظامیہ اور پولیس کو کئی بار درخواستیں دیں کہ کچھ شر پسند مخصوص مکتب فکر کے خلاف جلسے اور کافر کافر کے نعرے لگاتے ہیںاور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیتے ہیں۔مگر انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے ایسا مخصوص ہوتا ہے جیسے تکفیری عناصر کی پوش پناہی ہورہی ہیں۔
گزشتہ دنوں تحصیل تنگی میں ایک بار پھر کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کے سرغنہ مفتی گوہر علی شاہ نے پھر جلسہ منعقد کرکے کھل کرشیعہ کافر کے نعرے لگائے اور مفتی صاحب اشارہ کرو پھر اس کا نظارہ کرو۔اس سے پہلے بھی مفتی گوہر علی شاہ کے کئی جلسے اور عوامی اجتماع کے دھمکی آمیز وڈیوز سامنے آچکی ہیں جس سے چارسدہ کے انتظامیہ کو آگاہ کیا جاچکا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں مجلس وحدت مسلمین الیکشن میں بھرپور حصہ لےگی، علامہ احمد اقبال رضوی
واضح رہے کہ اہل تشیع اور آصف مہدی کی جان خطرے میںہے ،تحصیل تنگی ضلع چارسدہ کے مفتی گوہر شاہ نے اہل تشیع سمیت مہدی شاہ کو رسیو میں باندھ کر گھروں سے گھسیٹ کر نکالنے کا اعلان کیا ہے مفتی گوہر شاہ یزیدی نے حکومت اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ اہل تشیع کو چارسدہ سے نکالیں ورنہ انہیں علاقے سے گھسیٹ کر نکالا جائے گا۔
اہل تشیع کے خلاف چارسدہ کی مسجدوں میں کھلے عام نفرت انگیز خطبات دیئے جارہے ہیں۔جب ہم پاکستان میں مذہبی شدت پسندی کے خاتمے کی بات کرتے ہیں تو ہمیں یہ دن یاد رہتے ہیں، سانحہ روہڑی سے لیکر کوئٹہ ، گلگت بلتستان اور پاراچنار تک اہل تشیع کے قتل عام کو ثواب سمجھا جاتا ہے۔اب بھی وقت ہے، پاکستان میں مذہبی شدت پسندی کو لگام دیں، چارسدہ میں مفتی گوہر شاہ اور ان کے حواریوں کے خلاف آواز بلند کریںاور ریاستی ادارے اس شدت پسندی کا فوری نوٹس لیکر اس دہشت گرد ی پر اکسانے والے مفتی گوہر علی شاہ کو فوری گرفتار کریں۔