پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ایم ڈبلیو ایم نے پی ٹی آئی کیساتھ معاہدہ امام خمینی اور شہید حسینی کی آئیڈیالوجی کی روشنی میں کیا، ناصر عباس شیرازی

شیعہ نیوز:مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے آن لائن پروگرام تجزیہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام نے اس ملک میں معاشی عدم استحکام پیدا کر دیا ہے، اس کی بنا پہ ملک کی سیکورٹی کو بھی چیلنجز درپیش ہیں، عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنا ایک آئینی و قانونی اقدام ضرور ہے، مگر اس کے لئے اگر غیر قانونی ذرائع اپنا کر تحریک اعتماد منظور کرائی جائے تو اس کی قانونی حیثیت بھی نہیں رہتی اور عوامی پذیرائی بھی نہیں پاسکتی، حالیہ رجیم چینج آپریشن بھی کچھ ایسا ہی ہے، عدم اعتماد سے پہلے سب جانتے تھے کہ عمران خان حکومت بہتر ڈیلیور نہیں کر رہی تھی اور غیر مقبول ہوتی جا رہی تھی۔

انکا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کے بعد بھان متی کا کنبہ برسِر اقتدار آیا، جن کا نعرہ تھا کہ ہم پاکستان میں اقتصادی استحکام لائیں گے، مہنگائی کے خلاف مارچ کر رہے تھے، غربت اور مہنگائی کو ختم کریں گے، اب سیاسی عدم استحکام اتنا زیادہ ہوچکا ہے، آپس میں بات چیت تک نہیں کر رہے، جس کی بنا پہ مالی صورت حال مخدوش اور ڈیفالٹ کے قریب ہے۔ انکا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ حتیٰ کہ پنجاب میں بھی دہشت گرد سر اٹھانے لگے ہیں، سیاسی قیادتیں آپس میں بات چیت تک کے لئے نہیں بیٹھ رہیں، ایسے میں عوام کے پاس جانا اور فوری انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں، مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے جب اپنی سیاسی پالسی بنائی تو اس کا کارنر سٹون شہید قائد کا وہ منصوبہ جو "ہمارا راستہ” کے نام سے موجود ہے، اس کو اپنایا، جب ہم نے پی ٹی آئی کے ساتھ معاہدہ کیا تو کچھ لو دو پہ نہیں، بلکہ ایک بیانیہ پہ معاہدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کا تفکر اور ماخذ وہ آئیڈیالوجی ہے جو فکر امام خمینی اور فکر شہید عارف حسین الحسینی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کسی سیاسی الائنس میں شامل نہیں ہے، ہم نے فقط سیٹ ایڈجسمنٹ کی ہوئی ہے، اور ہم نے یہ ایڈجسمنٹ اپنی ملت کے لئے کی ہے، جہاں ہماری ملت کو دیوار کے ساتھ لگایا گیا، ہم اپنی ملت کے ساتھ کھڑے ہونگے، مجلس وحدت امسلمین پاکستان پنجاب میں وزیرِاعلیٰ پرویز الہٰی کو اعتماد کا ووٹ اسی صورت میں دیں گے، اگر عمران خان ہماری ملت کے مسائل کے حل کے لئے گارنٹر بنیں گے، وگرنہ نہ ہماری ایم پی اے اعتماد کا ووٹ دیں گیں اور ہم اپنی ایم پی اے کا استعفیٰ عمران خان کے حوالے کردیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button