
نیتن یاہو شکست کے خوف سے جنگ بندی کی بھیک مانگ رہے ہیں
شیعہ نیوز: ایرانی جوابی حملوں کے بعد نیتن یاہو عالمی ثالثوں کی دہلیز پر دستک دینے پر مجبور ہوگیا جس کے بعد ٹرمپ ٹیم کی جانب سے جوہری مذاکرات کی خفیہ پیشکش ہورہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران اور صہیونی حکومت کے درمیان جاری عروج پر ہے۔ ایران کے کامیاب میزائل حملوں کے بعد اسرائیل شکست کے دہانے پہنچ گیا ہے۔
صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی حملوں کے آغاز سے ہی جنگ بندی کے لیے علاقائی ملکوں سے مدد مانگنا شروع کر دی تھی اور اب وہ امریکہ اور فرانس سمیت دیگر مغربی ممالک کو بھی ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کے لیے آگے لا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے بند کرے، روس
صہیونی قابض اور طفل کش حکومت نے جمعہ کی صبح ایران پر حملے کیے۔ ان کا مقصد ایرانی اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو شہید کر کے برتری حاصل کرنا اور اپنی کامیابی کو یقینی بنانا تھا۔ لیکن ہمیشہ کی طرح ان کی حکمت عملی ناکام ہوئی اور رہبر انقلاب کی رہنمائی سے شہادتوں کے فوراً بعد نئے کمانڈر مقرر کیے گئے اور 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں صورت حال ایران کے حق میں پلٹ گئی۔
رہبر انقلاب کے واضح اور دوٹوک حکم کے بعد ایرانی مسلح افواج نے "وعدہ صادق 3” آپریشن کا آغاز کیا جس سے صہیونی رہنما حیران رہ گئے۔ ان کے جرائم کے جواب میں ایران کی تباہ کن کارروائیاں جاری رہیں اور ہر روز دشمن کو سخت جوابی حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔
صہیونیوں کی خباثت یہاں تک پہنچی کہ انہوں نے ایرانی سرکاری ٹی وی پر بھی حملہ کیا، جس کا مقصد عوام میں خوف پھیلانا تھا، مگر ٹی وی اینکر سحر امامی کی بہادری نے اس حملے کو قومی فخر اور اتحاد میں بدل دیا۔
سپاہ پاسداران انقلاب اور ایرانی آرمی کے کامیاب جوابی حملوں کے بعد نتن یاہو امریکہ اور فرانس سمیت مغربی ممالک کو ثالثی کے لیے آگے لارہے ہیں۔ اسی تناظر میں فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ سنجیدہ جوہری مذاکرات میں واپسی کے لیے تیار ہیں۔ ہم جنگ بندی چاہتے ہیں اور ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات دوبارہ شروع کیے جانے چاہئیں۔ اگر جنگ بندی طے پاتی ہے تو یورپی ممالک مذاکرات میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔