تمام اہداف کے حصول تک غزہ میں جنگ جاری رکھیں گے، نیتن یاہو
شیعہ نیوز: صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے ہفتے کے روز اپنے ایک خطاب میں کہا کہ اسرائیلی فوج اہداف کے حصول تک جنگ جاری رکھے گی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہفتے کے روز کہا کہ جب تک تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے، ہمیں جنگ نہیں روکنی چاہیئے اور یہ کہ حماس کے لیے کوئی استثنیٰ نہیں ہے۔ اس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ میں جس کابینہ کی سربراہی کرتا ہوں، اس نے اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ حماس کی نابودی، تمام قیدیوں کی آزادی اور اس بات کو یقینی بنانے تک کہ غزہ سے اب کوئی خطرہ نہیں ہوگا، اپنی جنگ جاری رکھے۔
صیہونی حکومت کے وزیراعظم کی غزہ میں جنگ جاری رکھنے پر تاکید ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے اپنے ایک خطاب میں غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کے حصول پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے کے 100 فیصد باشندوں کو خوراک کے بحران کا سامنا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی امور کے سربراہ مارتین گریفیث نے کہا ہے کہ حماس کے خلاف صیہونی افواج کی بے دریغ بمباری کے بعد غزہ ایک ناقابل رہائش علاقہ بن گیا ہے۔
گریفیث نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے تین ماہ بعد غزہ اب موت اور مایوسی کی جگہ بن چکا ہے۔ ان کے بقول غزہ محض ناقابل رہائش بن گیا ہے اور اس کے لوگ آئے روز ایسے حملوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جن سے ان کے وجود کو خطرہ لاحق ہے اور ایسی صورتحال میں دنیا ان خطرات کو صرف دیکھ رہی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انسانی برادری کو اب غزہ میں بیس لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینیوں کی مدد کے لیے ایک ناممکن مشن کا سامنا ہے۔ اے ایف پی کے نامہ نگاروں نے بھی جمعے کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ ایسی حالت میں کہ غزہ کی پٹی کا بیشتر حصہ کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے، خان یونس اور رفح کے جنوبی شہروں کے ساتھ ساتھ وسطی غزہ کے کچھ حصوں میں رات بھر فضائی حملے جاری رہے۔