التابعین سکول کے نمازیوں میں ایک شخص بھی مجاہد نہیں تھا، حماس
شیعہ نیوز: جس وقت متعدد ممالک گزشتہ صبح "التابعین” کالج پر ہونے والے صیہونی حملے کی مذمت کر رہے ہیں قابض اسرائیلی فوج نے موقف اپنایا ہے کہ اس حملے میں حماس و جہاد اسلامی کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم صیہونی رژیم بار بار اپنے جرائم پر یہی موقف اپناتی ہے۔ دوسری جانب فلسطین کی مقاومتی تحریکوں حماس و جہاد اسلامی نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کے مکروہ صیہونی اقدام میں شہید ہونے والا ایک شخص بھی مسلح نہیں تھا اور تمام شہداء نماز کی ادائیگی کر رہے تھے۔ حماس کے بیان میں آیا ہے کہ غاصب اسرائیل نے سفاکیت کے ساتھ 100 سے زائد نہتے فلسطینیوں کا اجتماعی قتل کیا اور پھر نشانہ بننے والے افراد میں سے 19 افراد کی فہرست جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ افراد مقاومتی فرنٹ سے تعلق رکھتے تھے تا کہ دنیا کے وسیع ردعمل سے بچنے کے لئے اپنے گھٹیا اقدام کی دلیل گھڑ سکے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شہداء میں بچے، ملازمین، اساتذہ اور علمائے دین شامل ہیں۔ حماس نے کہا کہ صیہونی رژیم اپنے ہر جرم کے بعد اس کو جواز فراہم کرنے کے لیے ایسے جھوٹ بولتی ہے جو تمام مبصرین کے لیے عیاں اور واضح ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی نازی جان بوجھ کر نہتے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ حماس نے کہا کہ الدرج کے علاقے میں ارتکاب شدہ جرم اس رژیم کے ہزاروں جرائم میں سے ایک ہے۔