Uncategorizedدنیاہفتہ کی اہم خبریں

ایران کی زیر زمین تنصیبات کو کچھ نہیں ہوا، روسی صدر پیوٹن

پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ ایران ماسکو سے فوجی مدد حاصل نہیں کر رہا ہے، ایران ہم سے کسی قسم کی فوجی مدد کا مطالبہ نہیں کر رہا ہے

شیعہ نیوز: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ایرانی معاشرہ ملک کی قیادت کے گرد مضبوط ہو رہا ہے اور غیر معمولی اسرائیلی حملوں کے باوجود ایران کی زیر زمین یورینیم افزودہ کرنے کی تنصیبات اب بھی برقرار ہیں۔ پیوٹن نے کہا کہ تمام فریقین کو کشیدگی کے خاتمے کے طریقوں پر غور کرنا چاہیے جس سے ایران کے پرامن جوہری طاقت کے حق اور اسرائیل کے ملک کی غیر مشروط سلامتی کے حق دونوں کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے اس بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ ایران میں حکومت کا تختہ الٹنا اسرائیل کے فوجی حملوں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کے مطالبے کا نتیجہ ہو سکتا ہے، پوٹن نے کہا کہ کسی بھی چیز کو شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ یہ دیکھنا چاہئے کہ اصل مقصد حاصل کیا جا رہا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج ایران میں داخلی سیاسی عمل کی تمام پیچیدگیوں کے ساتھ یہ دیکھ رہے ہیں۔ پوٹن نے شمالی روسی شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں سینئر نیوز ایجنسی کے ایڈیٹرز کو بتایا کہ ملک کی سیاسی قیادت کے ارد گرد معاشرے کا استحکام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی جنوبی لبنان پر جارحیت، حزب اللہ کا فیلڈ کمانڈر شہید

پیوٹن نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر ٹرمپ اور نیتن یاہو کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انہوں نے تنازع کے حل کے بارے میں ماسکو کے خیالات سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی زیر زمین یورینیم افزودہ کرنے کی تنصیبات اب بھی برقرار ہیں۔ پیوٹن نے کہا کہ یہ زیر زمین تنصِبات موجود ہیں، ان کو کچھ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام فریقین کو ایک ایسا حل تلاش کرنا چاہئے جو ایران اور اسرائیل دونوں کے مفادات کو یقینی بنائے۔ پیوٹن نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ ہر ایک کے لیے یہ درست ہوگا کہ وہ دشمنی کو ختم کرنے کے طریقے تلاش کرے اور اس تنازعے کے تمام فریقوں کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ معاہدے پر پہنچنے کے طریقے تلاش کرے۔ میری رائے میں، عام طور پر، اس طرح کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔ پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ ایران ماسکو سے فوجی مدد حاصل نہیں کر رہا ہے، ایران ہم سے کسی قسم کی فوجی مدد کا مطالبہ نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں جب ہم نے مشترکہ طور پر فضائی دفاعی نظام تیار کرنے کی پیش کش کی تھی تو ایران کی جانب سے اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button