مشرق وسطی

جنگ کے دوسرے دن ہم تل ابیب میں ہوں گے، تل ابیب کو قاہرہ کا آتشیں پیغام

شیعہ نیوز: صیہونی حکومت کے اس بیان پر کہ اگر تل ابیب اور قاہرہ میں جنگ ہوئی تومصر کے العالی ڈیم پر حملہ کرکے اس کو برباد کردیا جائے گا، ایک مصری رکن پارلیمان نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

روسیا الیوم (رشا ٹوڈے عربی ایڈیشن) نے رپورٹ دی ہے کہ مصر کے ممتاز تجزیہ نگار اور رکن پارلیمان مصطفی بکری نے مصر کے العالی ڈیم پر حملے کی صیہونی دھمکی کے جواب میں کہا ہے کہ اگر اسرائيل نے ایسا کوئی اقدام کیا تو مصری دوسرے دن تل ابیب میں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ہماری ریاست کے چاروں ستون عدلیہ ، مقننہ ، مجریہ اور میڈیا ڈھے چکےہیں،سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری

انھوں نے اسرائیلیوں کو مخاطب کرکے کہا کہ تم مصریوں کو نہیں جانتے ہو۔ اپنے فوجیوں کو دیکھو کہ حماس اور فلسطینی مجاہدین نے انہیں کس انجام سے دوچار کیا ہے۔

مصر کے اس ممتاز تجزیہ نگار اور رکن پارلیمان نے خبردار کیا ہے کہ کوئی مصر کے قریب بھی آیا تو اس کے پیر کاٹ دیئے جائيں گے۔

انھوں نے صیہونی حکام کو مخاطب کرکے کہا کہ تم کیا سمجھتے ہو کہ ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہیں گے اور تل ابیب سے طیارہ اڑکر اسوان پہنچ جائے گا؟

قابل ذکر ہے کہ ایک صیہونی میڈيا نے جو فوجی خبروں کے حوالے سے کام کرتا ہے، دعوی کیا ہے کہ صیہونی حکومت مصر کے العالی ڈیم پر حملہ کرسکتی ہے اور اس ڈیم کے ٹوٹ جانے کے نتیجے میں تباہ کن سیلاب آئے گا۔

مذکورہ صیہونی میڈیا نے لکھا ہے کہ یہ سیلاب مصر کے الاقصر اور اسوان نامی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا اور دریائے نیل کے ساحل پر واقع فوجی مراکز اور صنعتی کارخانوں میں تباہی مچادے گآ اور ہزاروں افراد لقمہ اجل بن جائيں گے۔

صیہونی حکومت کے اس خیال خام کے مطابق العالی ڈیم ٹوٹنے سے آنے والے سیلاب کا پانی قاہرہ تک پہنچے گا اور زندگی مفلوج ہوکر رہ جائے گی۔

مذکورہ صیہونی سائٹ نے لکھا ہے کہ اگر یہ ہوگیا تو 17 لاکھ لوگ ہلاک ہوجائيں گے اور اگر ابتدائی الرٹ جاری نہ ہوا تو 1 کروڑ لوگ ہلاک ہوسکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button