دنیا

وادی کشمیر میں ’شہداء کربلا کانفرنس‘ کا اہتمام

جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے سلسلہ امامت کی 11ویں کڑی حضرت امام حسن العسکری (ع) کی شہادت، ایام عزاء کے اختتام اور اسیرانِ کربلا (ع) کی مدینہ واپسی کے دن کی مناسبت سے مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں ’شہداء کربلا کانفرنس‘ کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف دینی انجمنوں کے سربراہوں اور نمائندوں نے شرکت کی۔ نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری ملک احسان نے حاصل کی۔ نظامت کے فرائض آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے انجام دئے، پُروقار تقریب میں علماء دین، شعراء کرام، ادیب حضرات و دیگر اسلامی سکالروں نے شہداء کربلا اور امام حسن عسکری (ع) کی سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی۔ تقریب میں موجود انجمن شرعی شیعیان کے صدر مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اپنے صدارتی کلمات میں اسیرانِ کربلا (ع) کے زندانِ شام سے رہائی کے بعد مدینہ منورہ میں وارد ہونے اور معرکہ کربلا سے جُڑے کئی تاریخی واقعات کی وضاحت کی۔

آغا سید حسن موسوی نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق کی رہائی پر خیرمقدم کرتے ہوئے دیگر علماء دین و سیاسی نظربند قیدیوں کی رہائی کا بھی حکومت سے مطالبہ کیا اور تقریب میں موجود تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں جن علماء دین، دینی جماعتوں اور سماجی انجمنوں کے سربراہان اور نمائندگان نے شہداء کربلا (ع) کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا، ان میں مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام، نمائندہ میر واعظ کشمیر پیر سید غلام نبی، مولانا مسرور عباس انصاری، سید یوسف الموسوی، ڈاکٹر سید مدثر رضوی، سید لیاقت موسوی، شاعر اہلبیت پروفیسر زمان آزردہ، عباس جوہر اور مکتب زہرا کے معلمات شامل ہیں۔

تقریب میں وادی کشمیر میں آئے روز بڑھتے مجرمانہ رجحانات، بھیانک سماجی جرائم، بے راہ روی کی روک تھام اور دائمی سدباب کے لئے ایک قرادداد پاس کی گئی، جس میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی کا قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بے باکانہ مذمت پر خراج تحسین پیش کیا گیا، منشیات کے کھلی چھوٹ پر مذمت کی گئی، علماء کرام اور علاقائی سطح پر تشکیل شدہ کمیٹیوں کو اس ناسور پر نظر رکھنے اور اس میں مبتلاء جوانوں کے علاج و معالجہ کے لئے کلیدی رول ادا کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ قرارداد میں نوجوان نسل کو گمراہ کرنے والی ایجنسیوں کی مذمت کی گئی اور علماء کرام و دیگر سیاسی نظربندوں کی رہائی کا بھی حکومت سے مطالبہ کیا گیا۔ جس کو تقریب میں موجود علماء اسلام و مومنین کے مثبت رائے سے پاس کیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر سلسلہ نصاب شاخہ جامعہ باب العلم کی تیسری کتاب اور تجوید کی رسم رونمائی کی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button